جنسی ہراسگی کا شکار طالبہ کا احتجاج رنگ لے آیا وائس چانسلر مستعفی
ارشد سلیم پر جنسی ہراسگی میں ملوث پروفیسر عامر خٹک کو بچانے کا الزام عائد کیا جا رہا تھا
شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی نواب شاہ کے وائس چانسلر ارشد سلیم اپنے عہدے مستعفی ہو گئے ہیں جب کہ ان کے استعفیٰ کے بعد طالبہ فرزانہ جمالی نے 39 روز سے جاری احتجاج ختم کردیا ہے۔
وائس چانسلر ارشد سلیم نے اپنا استعفیٰ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو ارسال کیا تھا جو انھوں نے منظور کر لیا ہے۔ یونیورسٹی طالبہ فرزانہ جمالی کومبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے کے واقعے کے بعد سے مختلف تنظیموں اور سول سوسائٹی کی جانب سے وائس چانسلر ارشد سلیم اور پروفیسر عامر خٹک کے خلاف جاری احتجاج کے دوران وائس چانسلر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے والے پروفیسر کو بچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔
یاد رہے کہ طالبہ فرزانہ جمالی نے جنسی ہراسگی کے خلاف یکم ستمبر کو آواز بلند کی تھی تاہم دوروز قبل پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما و رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور نے فرزانہ جمالی کے والدین سے زرداری ہائوس میں ملاقات کرکے انصاف دلانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔
وائس چانسلر ارشد سلیم نے اپنا استعفیٰ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو ارسال کیا تھا جو انھوں نے منظور کر لیا ہے۔ یونیورسٹی طالبہ فرزانہ جمالی کومبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے کے واقعے کے بعد سے مختلف تنظیموں اور سول سوسائٹی کی جانب سے وائس چانسلر ارشد سلیم اور پروفیسر عامر خٹک کے خلاف جاری احتجاج کے دوران وائس چانسلر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے والے پروفیسر کو بچانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کی برطرفی کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔
یاد رہے کہ طالبہ فرزانہ جمالی نے جنسی ہراسگی کے خلاف یکم ستمبر کو آواز بلند کی تھی تاہم دوروز قبل پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما و رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور نے فرزانہ جمالی کے والدین سے زرداری ہائوس میں ملاقات کرکے انصاف دلانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔