چیف جسٹس کی عوام سے منرل واٹر نہ پینے کی اپیل

متعدد بڑی کمپنیوں کا پانی بھی معیار کے مطابق نہیں، چیف جسٹس

متعدد بڑی کمپنیوں کا پانی بھی معیار کے مطابق نہیں، چیف جسٹس فوٹو:فائل

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے عوام سے منرل واٹر نہ پینے اور نلکوں کا پانی استعمال کرنے کی اپیل کردی۔

سپریم کورٹ میں منرل واٹر کمپنیوں کی جانب سے پانی کے استعمال سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کل بھی پانچ جعلی کمپنیاں پکڑی گئیں، متعدد بڑی کمپنیوں کا پانی بھی معیار کے مطابق نہیں، کئی ارب روپے کا پانی کمپنیوں نے مفت میں استعمال کیا، منرل واٹر کمپنیوں کی ٹربائن بند کر دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 24 منرل واٹر کمپنیوں کے پانی کی فروخت پر پابندی


کمپنی کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ پاکستان میں پانی کی قیمت سب سے زیادہ ہے، نیسلے کمپنی عدالت کی مقرر کردہ قیمت ادا کرنے کو تیار ہے، ہم 50 پیسے (آٹھ آنے) فی لیٹر دے سکتے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ دنیا میں قیمت کیا ہے اس سے غرض نہیں، اب مفت میں پانی استعمال نہیں کرنے دیں گے، کمپنیاں ایک روپے کا پانی لے کر 52 روپے میں بیچتی ہیں، پہلے نلکوں سے پانی بہہ رہا ہوتا تھا، منرل واٹر کمپنیوں کی موٹروں کی وجہ سے نلکے خشک ہو گئے، لاہور میں بورنگ کا پانی چار سو فٹ پر پہنچ گیا ہے، عوام سے درخواست ہے کہ بوتلوں کا پانی پینا بند کر دیں اور نلکوں کا پانی پئیں۔

یہ بھی پڑھیں: منرل واٹر کمپنیوں کے پانی کے معائنے کا حکم

چیف جسٹس نے کہا کہ لوگوں میں بھی نخرے آ گئے ہیں آدھی بوتل پانی کی چھوڑ دیتے ہیں ، بند کردیں اس انڈسٹری کو جو ملک کو بنجر بنا رہی ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے منرل واٹر کمپنی کے وکیل سے کہا کہ اربوں روپے کما لیے اب ملک کو واپس کریں۔
Load Next Story