فکسنگ کا داغ بھارتی بورڈ نے آپریشن کلین اپ کا اعلان کردیا
12 اہم اقدامات کا فیصلہ، چیئر لیڈرز اور میچز کے بعد کی پارٹیز پر پابندی عائد کردی گئی، پلیئرزڈگ آؤٹ اور ڈریسنگ۔۔۔
بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی پی ایل کی ساکھ بحال کرنے کیلیے آپریشن کلین اپ کا اعلان کردیا۔
بدنامی کے داغ دھونے کے لیے 12 اقدامات کیے جائیں گے، چیئرلیڈرز اور میچز کے بعد کی پارٹیز پر پابندی عائد کردی گئی، پلیئرزڈگ آؤٹ اور ڈریسنگ روم میں مالکان کا داخلہ بند کردیا گیا، میچز کے دوران موبائل سنگلز جام کردیے جائیں گے، ٹورنامنٹ سے قبل تمام کھلاڑی، اسٹاف اور مالکان اپنے فون نمبرز بورڈ کو جمع کرائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ نے انڈین پریمیئر لیگ کی ساکھ دوبارہ بحال کرنے کیلیے سخت ترین فیصلے کیے ہیں، اس سلسلے میں 12 اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔
گذشتہ روز بی سی سی آئی کے قائم مقام صدر جگموہن ڈالمیا کی سربراہی میں ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ان اقدامات کی منظوری دی گئی، اسے آپریشن کلین اپ کا نام دیا گیا ہے، آئی پی ایل کی رنگینی ختم کرکے اس کو صرف خالصتاً ایک کرکٹ ایونٹ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آپریشن کلین اپ کے تحت چیئرلیڈرز پر پابندی عائد کردی گئی ہے، میچز کے بعد پلیئرز اور اسٹاف کے لیے پارٹیز بھی اب نہیں ہوں گی۔ کھلاڑیوں، سپورٹ اسٹاف اور فرنچائز مالکان کے لیے سخت ترین کوڈ آف کنڈکٹ نافذ العمل ہوگا۔ پلیئرز ڈگ آؤٹ اور ڈریسنگ روم میں غیرمتعلقہ افراد کی آزادانہ نقل و حرکت روک دی گئی ہے، مالکان بھی اب نہ تو ڈریسنگ روم میں جاسکیں گے اور نہ ہی وہ ڈگ آؤٹ میں انھیں جوائن کرسکیں گے۔
انڈین پریمیئر لیگ کا آغاز ہونے سے قبل اس میں شریک تمام کھلاڑیوں اور سپورٹنگ اسٹاف کو اپنے موبائل نمبرز سے بھارتی کرکٹ بورڈ کو آگاہ کرنا ہوگا۔ ٹیم ہوٹلوں اور گراؤنڈز میں اینٹی کرپشن و سیکیورٹی یونٹ کے افسران موجود اور وہ تمام کھلاڑیوں اور دیگر سپورٹ اسٹاف و آفیشلز پر نظر رکھیں گے۔ میچ کے دوران گراؤنڈ میں موبائل فون ٹاورز کو جام کردیا جائے گا۔ باقاعدگی سے کپتانوں کی میٹنگز منعقد ہوں گی تاکہ ان کی تجاویز سے بہترحکمت عملی تیار کی جاسکے۔
کوئی بھی قومی سلیکٹر کسی بھی حیثیت سے آئی پی ایل فرنچائز کے ساتھ کام نہیں کرسکے گا۔ تمام پلیئرز کو کسی بھی آرگنائزیشن یا شخص سے رقوم کی لین دین سے بورڈ کو آگاہ رکھنا ہوگا۔ ایونٹ کے آغاز سے قبل فرنچائزز اپنے تمام پلیئرز اور کوچنگ اسٹاف کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے اور ان کو کی جانے والی ادائیگیوں کی تفصیلات سے بورڈ کو آگاہ کرنا ہوگا۔
کھلاڑیوں کے لیے ایئر اور مائیکروفون کا استعمال سختی سے ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔ جلد ہی ایک سیکیورٹی کنٹرول پالیسی کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔یاد رہے کہ آئی پی ایل آغاز سے ہی مختلف تنازعات میں الجھی رہی ہے گذشتہ سیزن میں ایک نجی ٹی وی کی جانب سے کیے جانے والے اسٹنگ آپریشن میں بھی بعض پلیئرز نے فکسنگ کے ساتھ ٹیم مالکان کے حوالے سے بھی انکشافات کیے تھے مگر بی سی سی آئی نے انھیں معمولی سزائیں دے کر معاملہ دبا دیا تھا جس کا نتیجہ اس بار اور بھی خوفناک صورت میں سامنے آیا۔ راجستھان رائلز کے تین کھلاڑی شری شانتھ، انکیت ساون اور چنڈیلا کو جیل جانا پڑا۔
بدنامی کے داغ دھونے کے لیے 12 اقدامات کیے جائیں گے، چیئرلیڈرز اور میچز کے بعد کی پارٹیز پر پابندی عائد کردی گئی، پلیئرزڈگ آؤٹ اور ڈریسنگ روم میں مالکان کا داخلہ بند کردیا گیا، میچز کے دوران موبائل سنگلز جام کردیے جائیں گے، ٹورنامنٹ سے قبل تمام کھلاڑی، اسٹاف اور مالکان اپنے فون نمبرز بورڈ کو جمع کرائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ نے انڈین پریمیئر لیگ کی ساکھ دوبارہ بحال کرنے کیلیے سخت ترین فیصلے کیے ہیں، اس سلسلے میں 12 اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔
گذشتہ روز بی سی سی آئی کے قائم مقام صدر جگموہن ڈالمیا کی سربراہی میں ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ان اقدامات کی منظوری دی گئی، اسے آپریشن کلین اپ کا نام دیا گیا ہے، آئی پی ایل کی رنگینی ختم کرکے اس کو صرف خالصتاً ایک کرکٹ ایونٹ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آپریشن کلین اپ کے تحت چیئرلیڈرز پر پابندی عائد کردی گئی ہے، میچز کے بعد پلیئرز اور اسٹاف کے لیے پارٹیز بھی اب نہیں ہوں گی۔ کھلاڑیوں، سپورٹ اسٹاف اور فرنچائز مالکان کے لیے سخت ترین کوڈ آف کنڈکٹ نافذ العمل ہوگا۔ پلیئرز ڈگ آؤٹ اور ڈریسنگ روم میں غیرمتعلقہ افراد کی آزادانہ نقل و حرکت روک دی گئی ہے، مالکان بھی اب نہ تو ڈریسنگ روم میں جاسکیں گے اور نہ ہی وہ ڈگ آؤٹ میں انھیں جوائن کرسکیں گے۔
انڈین پریمیئر لیگ کا آغاز ہونے سے قبل اس میں شریک تمام کھلاڑیوں اور سپورٹنگ اسٹاف کو اپنے موبائل نمبرز سے بھارتی کرکٹ بورڈ کو آگاہ کرنا ہوگا۔ ٹیم ہوٹلوں اور گراؤنڈز میں اینٹی کرپشن و سیکیورٹی یونٹ کے افسران موجود اور وہ تمام کھلاڑیوں اور دیگر سپورٹ اسٹاف و آفیشلز پر نظر رکھیں گے۔ میچ کے دوران گراؤنڈ میں موبائل فون ٹاورز کو جام کردیا جائے گا۔ باقاعدگی سے کپتانوں کی میٹنگز منعقد ہوں گی تاکہ ان کی تجاویز سے بہترحکمت عملی تیار کی جاسکے۔
کوئی بھی قومی سلیکٹر کسی بھی حیثیت سے آئی پی ایل فرنچائز کے ساتھ کام نہیں کرسکے گا۔ تمام پلیئرز کو کسی بھی آرگنائزیشن یا شخص سے رقوم کی لین دین سے بورڈ کو آگاہ رکھنا ہوگا۔ ایونٹ کے آغاز سے قبل فرنچائزز اپنے تمام پلیئرز اور کوچنگ اسٹاف کے ساتھ کیے جانے والے معاہدے اور ان کو کی جانے والی ادائیگیوں کی تفصیلات سے بورڈ کو آگاہ کرنا ہوگا۔
کھلاڑیوں کے لیے ایئر اور مائیکروفون کا استعمال سختی سے ممنوع قرار دے دیا گیا ہے۔ جلد ہی ایک سیکیورٹی کنٹرول پالیسی کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔یاد رہے کہ آئی پی ایل آغاز سے ہی مختلف تنازعات میں الجھی رہی ہے گذشتہ سیزن میں ایک نجی ٹی وی کی جانب سے کیے جانے والے اسٹنگ آپریشن میں بھی بعض پلیئرز نے فکسنگ کے ساتھ ٹیم مالکان کے حوالے سے بھی انکشافات کیے تھے مگر بی سی سی آئی نے انھیں معمولی سزائیں دے کر معاملہ دبا دیا تھا جس کا نتیجہ اس بار اور بھی خوفناک صورت میں سامنے آیا۔ راجستھان رائلز کے تین کھلاڑی شری شانتھ، انکیت ساون اور چنڈیلا کو جیل جانا پڑا۔