بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ ہونے والے روسی خلائی راکٹ میں خرابی کے باعث خلا بازوں نے ہنگامی لینڈنگ کی ہے اور اس ایمرجنسی میں وہ معجزانہ طور پر محفوظ رہے ہیں۔
امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے مطابق خلائی راکٹ نے وسط ایشیائی ملک قازقستان میں واقع روسی خلائی اسٹیشن 'بیکانور' سے اڑان بھری تھی جس میں ایک امریکی اور ایک روسی خلاباز سوار تھے۔ سویوز راکٹ میں اس وقت خرابی پیدا ہوئی جب وہ زمینی فضا اور خلا کے کنارے پر تھا یہ خرابی راکٹ بوسٹر میں پیدا ہوئی تھی۔
پرواز کے 90 سیکنڈ کے بعد جب بوسٹر نے اپنا دوسرا اسٹیج جلایا تو عین اسی وقت یہ مسئلہ پیدا ہوگیا تھا۔ اسی بنا پر خلانوردوں کو زمین سے 50 کلومیٹر دوری تک پہنچنے کے باوجود زمین پر دوبارہ لوٹنا پڑا۔
پرواز کے 119 سیکنڈ بعد زمین سے 20 سے 25 کلومیٹر کی دوری پر راکٹ میں اچانک خرابی کی شکایت پر خلابازوں نے واپسی کا فیصلہ کیا اور قازقستان میں ایمرجنسی لینڈنگ کی۔ اس دوران خلا نوردوں کے جسم پرزمینی کششِ ثقل کے مقابلے میں سات گنا زیادہ دباؤ پڑ رہا تھا جسے سائنس کی اصطلاح میں 7 جی کہتے ہیں۔
ناسا کا کہنا ہے کہ دونوں خلا باز اس واقعے میں محفوظ رہے اور وہ کیپسول سے باہر آگئے ہیں جب کہ انہیں کسی قسم کی طبی امداد دینے کی ضرورت نہیں پڑی۔ روس نے واقعے کی مکمل تفتیش کا اعلان کرتے ہوئے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے اپنی اگلی پروازیں وقتی طور پر روکنے کا اعلان بھی کیا۔