شہر میں بد ترین ٹریفک جام معمول بن گیا شہری اذیت کا شکار

ریڈ زون جانے والے راستے بند ہونے سے اطراف کی سڑکوں پر گاڑیوں کی قطاریں


Staff Reporter June 11, 2013
وزیراعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس کی جانب جانے والے راستے سیکیورٹی خدشات کے باعث بند کردیے گئے ہیں جس کی وجہ سے اطراف کی سڑکوں پر بھی ٹریفک جام ہوگیا. فوٹو: ایکسپریس

SANNA/ADEN: شہر کے مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

وزیراعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس کی جانب جانے والے راستے سیکیورٹی خدشات کے باعث بند کردیے گئے ہیں جس کی وجہ سے اطراف کی سڑکوں پر بھی ٹریفک جام ہوگیا اور دفاتر سے گھروں کو جانے والے شہری ہمیشہ کی طرح اذیت میں مبتلا ہوگئے، تفصیلات کے مطابق میٹرو پولیٹن شہر کراچی میں ٹریفک جام کی صورتحال پر قابو پانے کیلیے عملی اقدامات کا فقدان نظر آرہا ہے جس کا خمیازہ شہریوں کو روزانہ بدترین ٹریفک جام کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے، شہر کے ریڈ زون میں واقع وزیراعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس کی جانب جانے والے راستے سیکیورٹی خدشات کے باعث بند ہونے سے پریس کلب، آرٹس کونسل چوک، شاہین کمپلیکس اور اطراف کی شاہراہوں پر ٹریفک جام ہوگیا، شہریوں کو شدید مشکلات پیش آئیں اور دفاتر سے گھروں کو واپس جانے والے اذیت سے دوچار ہوگئے۔



ٹریفک جام کی صورتحال شہر کی دیگر شاہراہوں پر بھی دیکھنے میں آئی جن میں ٹاور، نیٹی جیٹی پل، ماڑی پور روڈ، ایم ٹی خان روڈ، چند ریگر روڈ، ایم اے جناح روڈ، نمائش چورنگی، صدر، پریڈی اسٹریٹ، گرومندر، لسبیلہ، لیاقت آباد، کریم آباد ، عائشہ منزل جبکہ دوسری جانب میٹروپول ہوٹل، شارع فیصل، ایف ٹی سی فلائی اوور، ڈرگ روڈ، کارساز ، ایئرپورٹ اور ملیر کے علاقے شامل ہیں، اس دوران ٹریفک پولیس کے اہلکار سڑکوں سے غائب ہوگئے، شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹریفک کنٹرول کیا، ٹریفک جام میں ایمبولینسیں بھی پھنسی رہیں اور ان میں موجود مریض طبی امداد کے لیے تڑپتے رہے، گاڑیوں میں موجود مسافروں کی حالت غیر ہوگئی، خواتین کو خصوصاً مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور ان کے اہل خانہ تاخیر ہوجانے کے باعث موبائل فون پر ان کی خیریت دریافت کرتے رہے، شہریوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ خدارا ٹریفک پولیس میں ایسے اہل افسران تعینات کیے جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں