جناح اسپتال میں گینگ وار کی طرز پر جنگ شروع او پی ڈی بند مریضوں پر تشدد

ہڑتال دوسرے ہفتے میں داخل،تالوں میں ایلفی ڈال دی،ڈاکٹرغائب،ڈاکٹر اے آرجمالی کی ایڈمنسٹریٹر اورڈپٹی کمشنر سے تلخ کلامی۔


Staff Reporter June 11, 2013
اسپتال میں ہلڑبازی سے مریضوں کی جان کو خطرہ،ہڑتال کرانے والوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ،ارباب اختیار مستقل حل نہیں نکال سکے فوٹو: راشد اجمیری / ایکسپریس

صوبائی حکومت کے ماتحت چلنے والے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں گینگ وار طرز پر لڑی جانیوالی جنگ ساتویں روزبھی جاری رہی۔

پیرکوبھی ہٹائے جانیوالے2انتظامی افسران کے حمایت یافتہ ملازمین نے اسپتال کی اوپی ڈی بلاک اور شعبہ حادثات کو بند کرانے کی کوشش کی اور مریضوںکواسپتال سے باہر نکالنے کیلیے تشدد کیا، اطلاع ملنے پر ایڈمنسٹریٹرکراچی ہاشم رضازیدی اورڈپٹی کمشنر جنوبی اسپتال پہنچ گئے جہاں انتظامی افسران نے ہڑتالی گروہ کو اوپی ڈی بندکرنے سے منع کیا جس پر ڈاکٹر سیمی جمالی کے شوہرڈاکٹر اے آر جمالی سے تلخ کلامی بھی ہوئی، ہڑتالی گروہ نے اسپتال کی اوپی ڈی کے گیٹ پرتالوں میں ایلفی ڈال دی، جناح اسپتال میں سابقہ انتظامی افسران کے حامی پیر کی صبح10بجے اسپتال کے شعبہ حادثات کے سامنے جمع ہوگئے،18ویں ترمیم نامنظوراورجناح اسپتال کووفاق میں واپس دیے جانے سے متعلق نعرے بازی کی،ہڑتال کرانے والے ملازمین اسپتال کے اوپی ڈی بلاک میں گھس گئے

جہاں موجود مریضوں کوباہرنکالنے کیلیے زدوکوب کرنا شروع کیا اور تھوڑی دیرکیلیے اوپی ڈی بلاک بندکرادیا اور تالے ڈال دیے بعدازاں اس گروہ کے کارندوں نے تالوں میں الیفی بھی ڈال دی ، اس دوران اسپتال میں شدید نعرے بازی کی جاتی رہی اسپتال میں ہلڑبازی کی وجہ سے وہاں موجود مریضوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا اور اوپی ڈی میں موجود مریضوں کی اکثریت علاج کرائے بغیر واپس چلی گئی جبکہ زیر علاج افرادکو بھی دشواریوں کا سامنا کرناپڑا، اسپتال میں ہلڑبازی کی اطلاع اسپتال کے نئے ایگزیکٹو ڈائریکٹراورایڈمنسٹریٹر کراچی سید ہاشم رضا زیدی اور ڈپٹی کمشنر جنوبی کودی گئی جس پر انتطامی افسران اسپتال پہنچ گئے اورہڑتال کرانے کی کوشش کرنے والوں کوسمجھایا لیکن ہڑتالی گروہ کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال میں عہدوں سے ہٹائے جانے والی ڈاکٹر تسنیم احسن اورڈاکٹر سیمی جمالی کی بحالی تک احتجاج جاری رہے گا۔



اس موقع پر داکٹر سیمی جمالی کے شوہر اورٓآرتھوپیڈک وارڈکے سربراہ ڈاکٹراے آرجمالی اور ضلعی انتطامیہ کے افسران کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوگئی ، سید ہاشم رضا زیدی نے ہڑتال کرنے والے گروہ کومتنبہ کیا کہ اوپی ڈی بند کرانے والوں یا ہڑتال کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹاجائے گا اوران ملازمین کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی ،انھوں نے کہاکہ سرکاری ملازمت میں تبادلے وتقرریاں ڈیوٹی کا حصہ ہوتی ہیں لیکن بعض افسران ان تبادلے کو سیاسی رنگ دیکر اپنے مطالبات منظورکراناچاہتے ہیں اور حکومت کو دباؤمیں لانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن اب ایسا ہرگزنہیں ہوگا اسپتال کسی کی جاگیرنہیں سرکاری ملازم یا افسران سرکار کے حکم کے پابند ہوتے ہیں،اسپتالوں میں علاج کی سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی ا ولین ذمے داری ہوتی ہے، سید ہاشم رضازیدی کا کہنا تھا کہ اب کوئی ہڑتال کرے گا تو سختی سے نمٹاجائیگا۔

قبل ازیں اسپتال کے ایگزیکٹودائریکٹر پروفیسر انیس بھٹی نے اوپی ڈی بلاک کے تالوں میں الیفی ڈالے جانے کے واقعے کا سخت نوٹس لیا اور تالے توڑنے کا حکم دیا ، دریں اثناء پیر کوجناح اسپتال کراچی میں سابقہ انتظامی افسران کے حامیوں کی ہڑتال کی کوشش کی وجہ سے مریضوںکوشدید پریشانی کاسامناکرناپڑا ، ہڑتال جناح اسپتال کے دو سینئر ڈائریکٹرزکے تبادلے کے خلاف کی جاری ہے،ہڑتال کی وجہ سے جناح اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ سمیت مختلف اوپی ڈیز سے ڈاکٹرزاورپیرامیڈیکل اسٹاف غائب ہوگیا جس کی وجہ سے دفتری اموربھی متاثر ہوئے جبکہ کام ٹھپ رہا ، ایک دوسرے کو طاقت دکھانے کی وجہ سے غریب مریضوں کی بڑی تعدادعلاج سے محروم ہورہی ہے ارباب اختیار کوئی مستقل حل بھی نہیں نکال سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں