جناح اسپتال میں ہڑتال اوربدانتظامی کی انکوائری شروع
ڈاکٹر سیمی جمالی اورجاوید جمالی کمیٹی کے سامنے پیش ،سخت سوالات کا سامنا۔
جناح اسپتال میں ہڑتال اور ڈاکٹروں پرتشدد سمیت بدانتظامی کے ذمے داروں کے تعین کیلیے انکوائری کمیٹی نے تحقیقات شروع کردی۔
تحقیقات سبحان میمن کی سربراہی میں 3رکنی کمیٹی کر رہی ہے،کمیٹی میں صدیق میمن ،(ر)جج حسن شاہ بخاری اور ڈاکٹر قیصرسجاد بھی شامل ہیں،کمیٹی نے اسپتال کی سابق جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی اورڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدرڈاکٹر جاویدجمالی کوطلب کیا، دونوں کو سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا، کمیٹی نے ڈاکٹرجاوید جمالی سے ہڑتال اور ڈاکٹروں کے مسائل کے حوالے سے معلومات کی جس پر ڈاکٹرجاوید جمالی نے انکوائری کمیٹی کوبتایاکہ ہڑتال سے قبل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کاوفد ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر تسنیم احسن اور جوائنٹ ایگزیکٹوڈائریکٹر سے ملاقات کی خواہش ظاہرکی جس پراسپتال کی انتظامیہ نے ملنے سے انکارکردیاتھااوراس دوران ہمارے ڈاکٹروں کے انتقامی کارروائیوں کے طور پر تبادلے کرادیے تھے جس پرہمیں ہڑتال کرنا پڑی۔
تاہم ہمارے مطالبات منظور ہوتے ہی ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے اسپتال سے ہڑتال ختم کردی گئی تھی اورحکومت نے ایگزیکٹوڈائریکٹر اورجوائنٹ ایگزیکٹوڈائریکٹرکوان کے عہدے سے ہٹادیاتھا تاہم دونوں انتطامی افسران نے ہمارے مطالبات کی منظوری کے خلاف اسپتال میں ہڑتال شروع کرادی، قبل ازیں انکوائری کمیٹی نے ڈاکٹر تسنیم احسن اورڈاکٹر سیمی جمالی کوبھی طلب کیاتھاکمیٹی نے ان دونوں ڈاکٹروں سے پوچھا کہ اسپتال میں رینجرزکی طلبی اورڈاکٹروں پر تشددکس کے حکم پرکیاگیا تھا ، اس سوال کے جواب میں ان دونوں ڈاکٹروں نے کہاکہ تشددکرنے والوں سے یہ سوال پوچھاجائے ،معلوم ہوا ہے کہ انکوائری کمیٹی نے آج (منگل)کو ڈاکٹر عثمان ، ڈاکٹرسکندر ، ڈاکٹر اصغر اور ڈاکٹر تنویر سمیت دیگرکو بھی طلب کیا ہے ۔
تحقیقات سبحان میمن کی سربراہی میں 3رکنی کمیٹی کر رہی ہے،کمیٹی میں صدیق میمن ،(ر)جج حسن شاہ بخاری اور ڈاکٹر قیصرسجاد بھی شامل ہیں،کمیٹی نے اسپتال کی سابق جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی اورڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدرڈاکٹر جاویدجمالی کوطلب کیا، دونوں کو سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا، کمیٹی نے ڈاکٹرجاوید جمالی سے ہڑتال اور ڈاکٹروں کے مسائل کے حوالے سے معلومات کی جس پر ڈاکٹرجاوید جمالی نے انکوائری کمیٹی کوبتایاکہ ہڑتال سے قبل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کاوفد ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر تسنیم احسن اور جوائنٹ ایگزیکٹوڈائریکٹر سے ملاقات کی خواہش ظاہرکی جس پراسپتال کی انتظامیہ نے ملنے سے انکارکردیاتھااوراس دوران ہمارے ڈاکٹروں کے انتقامی کارروائیوں کے طور پر تبادلے کرادیے تھے جس پرہمیں ہڑتال کرنا پڑی۔
تاہم ہمارے مطالبات منظور ہوتے ہی ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے اسپتال سے ہڑتال ختم کردی گئی تھی اورحکومت نے ایگزیکٹوڈائریکٹر اورجوائنٹ ایگزیکٹوڈائریکٹرکوان کے عہدے سے ہٹادیاتھا تاہم دونوں انتطامی افسران نے ہمارے مطالبات کی منظوری کے خلاف اسپتال میں ہڑتال شروع کرادی، قبل ازیں انکوائری کمیٹی نے ڈاکٹر تسنیم احسن اورڈاکٹر سیمی جمالی کوبھی طلب کیاتھاکمیٹی نے ان دونوں ڈاکٹروں سے پوچھا کہ اسپتال میں رینجرزکی طلبی اورڈاکٹروں پر تشددکس کے حکم پرکیاگیا تھا ، اس سوال کے جواب میں ان دونوں ڈاکٹروں نے کہاکہ تشددکرنے والوں سے یہ سوال پوچھاجائے ،معلوم ہوا ہے کہ انکوائری کمیٹی نے آج (منگل)کو ڈاکٹر عثمان ، ڈاکٹرسکندر ، ڈاکٹر اصغر اور ڈاکٹر تنویر سمیت دیگرکو بھی طلب کیا ہے ۔