پاکستان کو چینی قرضوں کے باعث آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا امریکا
امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کو چین کے قرض کی ادائیگی کے لیے عالمی مالیاتی ادارے کے پاس مزید قرضہ لینے کے لیے جانا پڑا ہے۔
بین الاقوامی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ میری دانست میں پاکستان کی حکومتوں کو چین سے لیے گئے قرضے کی ادائیگی کے لیے سنگین صورت حال کا پیشگی اندازہ نہیں تھا تاہم اب انہیں بیل آؤٹ کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑ رہا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے باضابطہ طور پر آئی ایم ایف سے قرضے کی صورت میں مدد طلب کرلی ہے تاکہ چین سے لیے گئے قرضے کو اتار سکے۔ قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بھی آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے معاملے پر پاکستان سے بات کی تھی۔
ترجمان ہیدر نوئرٹ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس سارے معاملے کا بڑی باریک بینی سے مشاہدہ کررہے ہیں اور پاکستان کے آئی ایم ایف سے قرضے کے حصول پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے امریکا کی پالیسی واضح ہے۔
واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے موجودہ معاشی بحران سے نکلنے کے لیے آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر، گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ اور اقتصادی ٹیم کے دیگر ارکان نے آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کرسٹین لیگارڈ سے ملاقات بھی کی ہے۔