اسٹیٹ بینک تعمیراتی صنعت کوبرآمدکنندگان جیسی سہولیات دے
پڑوسی ممالک سستے سرمائے کی وجہ سے تعمیرات میںعروج حاصل کر رہے ہیں،نائب چیئرمین آباد
وائس چیئرمین آبادعارف صدیق اورچیئرمین سدرن ریجن سلیم قاسم پٹیل نے شرح سودمیں ڈیڑھ فیصدکمی کاخیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ اسٹیٹ بینک کے اس اقدام سے نجی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گااوراس کے نتیجے میں ملک کی مالیاتی پالیسیوں میں مثبت تبدیلی رو نماہوگی اوراقتصادیات کے اس دورمیں جب اسے کئی چیلینجز کا سامناہے یہ تبدیلیاں دوررس نتائج کی حامل ہوںگی،آباد کے عہد یداروں نے کہا کہ وہ اقتصا دیات کو ترقی کی راہ پرڈالنے کیلیے یہ تبدیلی بہت اہم قدم ہے،انھوںنے کہاکہ اسٹیٹ بینک کی مالیاتی پالیسیوں سے ہائوسنگ کی صنعت براہ راست متاثر ہو تی ہے۔
انھوںنے کہاکہ دوسری صنعتیں بھی سر مایہ کاری سستی ہو نے کی وجہ سے سودکے مارک اپ میں کمی کا خیر مقدم کررہی ہیںلیکن ہائوسنگ کی صنعت تو یہ انتظار کر رہی ہے کہ اگر اس صنعت کے سر مایہ کاروںاورممکنہ گاہکوںکو سر مایہ سستامل جائے تویہ صنعت اپنے عروج کی طرف گامزن ہو جائیگی،ہمارے پڑوسی ممالک سستے سرمائے اورسستی اراضی ملنے کی وجہ سے مکانات کی تعمیر میںعروج حاصل کر رہے ہیں،آباد کے عہدیداروںنے کہاکہ ایکسپورٹ فنانسنگ کی طرح تعمیراتی صنعت کوبھی رعا یتی شرح پرسرمایہ فرا ہم کیاجائے تا کہ اس صنعت کی ترقی میںمزیداضا فہ ہو،
آبادکے عہدیداروں نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ اسٹیٹ بینک تعمیراتی صنعت کو اپنی سرگرمیوں کو بڑھا نے کیلیے وقت ضائع کیے بغیر وہی سہولتیں فراہم کرے گاجودوسری صنعتوں اور خصوصی طور پر برآمد کنندگا ن کوفرا ہم کی جاتی ہیںتا کہ تعمیرا تی صنعت بھی دوسری صنعتوں کے ساتھ ساتھ ملک کی ترقی میںاپنا کرداراداکرسکے۔ پاکستان میں اب تک جو ریسرچ کی گئی ہے اس میں ماہرین نے بار بار یہ زور دیا ہے کہ مکانات کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے اور ان کی سپلائی کم ہے اس طرح طلب ورسدکا فرق بڑھتاجا رہاہے،آباد نے یہ امید ظاہرکی ہے یاسین انورکی سربراہی میں مالیاتی پالیسیوں میں 'رو بہ ترقی' کی جانب پیشرفت کی جائے گی جس سے ملک کی معیشت دو بارہ بحال ہو جائے گی۔
انھوںنے کہاکہ دوسری صنعتیں بھی سر مایہ کاری سستی ہو نے کی وجہ سے سودکے مارک اپ میں کمی کا خیر مقدم کررہی ہیںلیکن ہائوسنگ کی صنعت تو یہ انتظار کر رہی ہے کہ اگر اس صنعت کے سر مایہ کاروںاورممکنہ گاہکوںکو سر مایہ سستامل جائے تویہ صنعت اپنے عروج کی طرف گامزن ہو جائیگی،ہمارے پڑوسی ممالک سستے سرمائے اورسستی اراضی ملنے کی وجہ سے مکانات کی تعمیر میںعروج حاصل کر رہے ہیں،آباد کے عہدیداروںنے کہاکہ ایکسپورٹ فنانسنگ کی طرح تعمیراتی صنعت کوبھی رعا یتی شرح پرسرمایہ فرا ہم کیاجائے تا کہ اس صنعت کی ترقی میںمزیداضا فہ ہو،
آبادکے عہدیداروں نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ اسٹیٹ بینک تعمیراتی صنعت کو اپنی سرگرمیوں کو بڑھا نے کیلیے وقت ضائع کیے بغیر وہی سہولتیں فراہم کرے گاجودوسری صنعتوں اور خصوصی طور پر برآمد کنندگا ن کوفرا ہم کی جاتی ہیںتا کہ تعمیرا تی صنعت بھی دوسری صنعتوں کے ساتھ ساتھ ملک کی ترقی میںاپنا کرداراداکرسکے۔ پاکستان میں اب تک جو ریسرچ کی گئی ہے اس میں ماہرین نے بار بار یہ زور دیا ہے کہ مکانات کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے اور ان کی سپلائی کم ہے اس طرح طلب ورسدکا فرق بڑھتاجا رہاہے،آباد نے یہ امید ظاہرکی ہے یاسین انورکی سربراہی میں مالیاتی پالیسیوں میں 'رو بہ ترقی' کی جانب پیشرفت کی جائے گی جس سے ملک کی معیشت دو بارہ بحال ہو جائے گی۔