کراچی اسٹاک مارکیٹ51ماہ بعد15000کی نفسیاتی حد بحال50فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں

انڈیکس میں29.15 پوائنٹس اضافہ،مارکیٹ سرمایہ7ارب 61 کروڑبڑھ گیا.

کراچی اسٹاک مارکیٹ فوٹو : اے ایف پی

غیرملکیوں کی آئل ودیگر شعبوں میںبڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میںجمعرات کواتارچڑھائو کے باوجود تیزی کاتسلسل قائم رہاجس سے4 سال3 ماہ کے طویل وقفے کے بعدانڈیکس کی15000کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی جواس سے قبل30 اپریل2008 کوگرگئی تھی اورغیریقینی سیاسی ومعاشی حالات کے سبب انڈیکس کی مذکورہ حدکی بحالی میںشدیدمزاحمت کاسامنارہا،تیزی کے سبب50 فیصدحصص کی قیمتیںبڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میںمزید7 ارب61 کروڑ14 لاکھ81 ہزار779 روپے کااضافہ ہوگیا۔

ماہرین اسٹاک وتاجران کاکہناہے کہ حکومتی سطح پرگزشتہ چند ماہ کے دوران کیپیٹل مارکیٹ کی بہتری کیلیے مختلف اقدامات نے سرمایہ کاری کے مختلف شعبوںکوراغب کرنے میںاہم کردار ادا کیا اورگزشتہ ہفتے ہی ڈسکائونٹ ریٹ میں ہونے والی کمی نے بھی سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھانے میں اہم کردار اداکیاہے،بدھ کو فرنٹ لائن اسٹاکس میں پرافٹ ٹیکنگ، ایم سی بی بینک، نیشنل بینک اور یو بی ایل میں فروخت کے دبائوکے باعث ایک موقع پر20پوائنٹس کی کمی بھی ہوئی لیکن اختتامی لمحات کے دوران اوجی ڈی سی ایل میںغیرملکیوں کی جانب سے تیزرفتاری سے خریداری کی گئی۔


جس سے مارکیٹ کا گراف تیزی کی جانب گامزن ہوا جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس29.15 پوائنٹس کے اضافے سے15000.08 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 68.17 پوائنٹس کے اضافے سے 26452.02 ہوگیاجبکہ کے ایس ای30 انڈیکس7.11 پوائنٹس کی کمی سے 12877.92 ہوگیا،کاروباری حجم بدھ کی نسبت 44.33 فیصد کم رہااورمجموعی طورپر9 کروڑ67 لاکھ43 ہزارحصص کے سودے ہوئے۔

جبکہ کاروباری سرگرمیوں کادائرہ کار274 کمپنیوںکے حصص تک محدود رہاجن میں136 کے بھائو میں اضافہ 119کے داموںمیںکمی اور19 کی قیمتوںمیںاستحکام رہا،جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور پاکستان کے بھائو 200.95 روپے بڑھ کر 8850.05 روپے اور رفحان میظ کے بھائو180 روپے بڑھ کر 3980 روپے ہوگئے جبکہ انڈس ڈائینگ کے بھائو21.68 روپے کم ہوکر411.99روپے اورایبٹ لیبارٹریزکے بھائو 5.82روپے کم ہوکر191.27روپے ہوگئے۔
Load Next Story