زینب قتل کیس کے مجرم عمران کو سرعام پھانسی دینے کیلئے درخواست دائر

انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت مجرم کو سر عام پھانسی دی جا سکتی ہے، زینب کے والد کا موقف


ویب ڈیسک October 13, 2018
عمران پر زینب سمیت دیگر بچیوں کو اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کرنے کا الزام ثابت ہوچکا ہے، فوٹو: فائل

زینب کے والد نے اپنی بچی کے قاتل عمران کو سرعام پھانسی دینے کے لئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق زینب کے والد حاجی امین کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں ہوم سیکرٹری، آئی جی پنجاب اور مجرم عمران کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سزائے موت کے خلاف مجرم عمران کی تمام اپیلیں مسترد ہوچکی ہیں، سزا پر عمل کے لیے مجرم کے ڈیتھ وارنٹ بھی جاری ہوچکے ہیں، انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے سیکشن 22 کے تحت مجرم کو سر عام پھانسی دی جا سکتی ہے۔ اس لئے عدالت مجرم عمران کو سرعام پھانسی کی سزا دینے کا حکم جاری کرے۔

عمران پر ننھی زینب سمیت دیگر بچیوں کو اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کرنے کا الزام ثابت ہوچکا ہے، عدالت نے مجرم کو مختلف مقدمات میں 21 مرتبہ پھانسی کی سزا سنائی ہے جب کہ اسے کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے بلیک وارنٹ بھی جاری ہوچکے ہیں جس کے مطابق عمران کو 17 اکتوبر کو پھانسی دی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں