سول ایوی ایشن اتھارٹی میں اہم ترین عہدوں پر متنازع تعیناتیوں کا انکشاف
خلاف محکمانہ ضوابط کی جانے والی تعیناتیوں سے محکمے کی کارکردگی متاثر ہونے لگیں
DUBAI/KARACHI:
سول ایوی ایشن اتھارٹی میں اہم ترین عہدوں پر متنازع تعیناتیوں کا انکشاف ہوا جس کی وجہ سے محکمے کی کارکردگی شدید متاثر ہونے لگی ہے۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق سول ایوی اتھارٹی میں اہم ترین پوسٹوں پر متنازع تعیناتیاں کی گئی ہیں، محکمانہ قوانین وضوابط کے خلاف کی جانے والی تعیناتیوں سے محکمے کی کارکردگی شدید متاثر ہونے لگی ہے۔ کئی اہم ترین منصوبے نا صرف تاخیر کا شکار ہونے لگے بلکہ ان کی تعمیراتی لاگت میں بھی کئی گنا اضافہ ہو گیا۔ لاہور ایئرپورٹ کی اپ گریڈیشن بھی بروقت مکمل نہیں ہوگی کیونکہ ڈی جی سی اے اے، چئیرمین سی اے بورڈ، ڈائریکٹر کمرشل اینڈ اسٹیٹ اور ڈائریکٹر ایچ آر جیسے اہم ترین عہدوں پر متنازع تعیناتیاں کی گئی ییں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 ماہ قبل غلام حسن بیگ کو ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کا اضافی چارج دیا گیا جبکہ مارچ 2018 میں ڈی جی کی پوسٹنگ کے لیے اخباری اشتہار دیا گیا تھا مگر 8 ماہ گزر جانے کے باوجود ڈی جی سول ایوی ایشن کی پوسٹ پر ریگولر تعیناتی نہ کی جا سکی۔
سیکرٹری ایوی ایشن اتھارٹی ثاقب عزیز کے پاس اس کے علاوہ دو مزید چارج ہیں ایک ہی وقت میں 3 عہدے پاس رکھنے سے ثاقب عزیز پر ذمہ داریوں کا اتنا بوجھ بڑھا کہ اہم ترین معاملات پر فیصلے کرنا مشکل ہو گیا،جس کے باعث ایوی ایشن اتھارٹی کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈی جی سی اے اے، سیکرٹری سول ایوی ایشن، چیئرمین سی اے بورڈ سمیت ڈائریکٹر ایچ آر اور ڈائریکٹر کمرشل اینڈ اسٹیٹ پر خلاف قانون تعیناتیاں کی گئیں، ڈائریکٹر ایچ آر ثمر رفیق اور ڈائریکٹر کمرشل اینڈ اسٹیٹ گروپ ای جی 8 کے افسران ہیں جنھیں گروپ ای جی 9 کی پوسٹوں سے نوازا گیا ہے، جس پر سابق ڈائریکٹر ایچ آر سمیر سعید نے عدالت کا رخ کر لیا۔ سمیر سعید کی درخواست پر ڈی جی سی اے اے، سیکرٹری ایوی ایشن، چیئرمین سی اے بورڈ، ڈائریکٹر ایچ آر اور ڈائریکٹر کمرشل اینڈ اسٹیٹ کو عدالت نے 30 اکتوبر کو طلب کر لیا۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی میں اہم ترین عہدوں پر متنازع تعیناتیوں کا انکشاف ہوا جس کی وجہ سے محکمے کی کارکردگی شدید متاثر ہونے لگی ہے۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق سول ایوی اتھارٹی میں اہم ترین پوسٹوں پر متنازع تعیناتیاں کی گئی ہیں، محکمانہ قوانین وضوابط کے خلاف کی جانے والی تعیناتیوں سے محکمے کی کارکردگی شدید متاثر ہونے لگی ہے۔ کئی اہم ترین منصوبے نا صرف تاخیر کا شکار ہونے لگے بلکہ ان کی تعمیراتی لاگت میں بھی کئی گنا اضافہ ہو گیا۔ لاہور ایئرپورٹ کی اپ گریڈیشن بھی بروقت مکمل نہیں ہوگی کیونکہ ڈی جی سی اے اے، چئیرمین سی اے بورڈ، ڈائریکٹر کمرشل اینڈ اسٹیٹ اور ڈائریکٹر ایچ آر جیسے اہم ترین عہدوں پر متنازع تعیناتیاں کی گئی ییں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 ماہ قبل غلام حسن بیگ کو ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کا اضافی چارج دیا گیا جبکہ مارچ 2018 میں ڈی جی کی پوسٹنگ کے لیے اخباری اشتہار دیا گیا تھا مگر 8 ماہ گزر جانے کے باوجود ڈی جی سول ایوی ایشن کی پوسٹ پر ریگولر تعیناتی نہ کی جا سکی۔
سیکرٹری ایوی ایشن اتھارٹی ثاقب عزیز کے پاس اس کے علاوہ دو مزید چارج ہیں ایک ہی وقت میں 3 عہدے پاس رکھنے سے ثاقب عزیز پر ذمہ داریوں کا اتنا بوجھ بڑھا کہ اہم ترین معاملات پر فیصلے کرنا مشکل ہو گیا،جس کے باعث ایوی ایشن اتھارٹی کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈی جی سی اے اے، سیکرٹری سول ایوی ایشن، چیئرمین سی اے بورڈ سمیت ڈائریکٹر ایچ آر اور ڈائریکٹر کمرشل اینڈ اسٹیٹ پر خلاف قانون تعیناتیاں کی گئیں، ڈائریکٹر ایچ آر ثمر رفیق اور ڈائریکٹر کمرشل اینڈ اسٹیٹ گروپ ای جی 8 کے افسران ہیں جنھیں گروپ ای جی 9 کی پوسٹوں سے نوازا گیا ہے، جس پر سابق ڈائریکٹر ایچ آر سمیر سعید نے عدالت کا رخ کر لیا۔ سمیر سعید کی درخواست پر ڈی جی سی اے اے، سیکرٹری ایوی ایشن، چیئرمین سی اے بورڈ، ڈائریکٹر ایچ آر اور ڈائریکٹر کمرشل اینڈ اسٹیٹ کو عدالت نے 30 اکتوبر کو طلب کر لیا۔