ہائی کورٹ نے ججز نظر بندی کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی ضمانت منظور کرلی ہے۔
جسٹس ریاض احمد خان اور جسٹس نور الحق قریشی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژنل بنچ نے کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران سابق صدر کے وکیل الیاس صدیقی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ سابق صدر نے ججوں کو نظر بند کئے جانے کے احکامات نہیں دیئے جبکہ سرکاری وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو نظر بند کئے جانے کے وقت پرویز مشرف صدر مملکت اور آرمی چیف کے عہدوں پر فائز تھے اگر پرویز مشرف نے احکامات نہیں دیئے تو پھر اس قسم کے احکامات جاری کرنے والے کون لوگ تھے اور انہوں نے اس اقدام میں ملوث افراد کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی،فریقین کی جانب سے دلائل مکمل ہونے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے 5 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے کےعوض سابق صدر کی ضمانت منظور کرلی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پرویز مشرف کی درخواست ضمانت کی سماعت جسٹس ریاض احمد خان اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی کررہے تھے تاہم جسٹس شوکت عزیز کی جانب سے بنچ سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس ریاض احمد خان اور جسٹس نور الحق قریشی پر مشتمل نیا ڈویژنل بنچ تشکیل دیا تھا۔