وفاق کی کراچی سے 650 میگا واٹ بجلی واپس لینے کی بات غیر آئینی ہے وزیراعلیٰ سندھ

سندھ ملک بھر کو71فیصدگیس فراہم کرتا ہےجبکہ بدلے میں اس کو صرف 22فیصد ملتی ہے جب کہ باقی پنجاب کو جاتی ہے،قائم علی شاہ


ویب ڈیسک June 11, 2013
سندھ اسبملی اس حوالے سے قرار داد منظور کرکے مشترکہ مفادات کونسل میں میرے ہاتھ مضبوط کرے، سید قائم علی شاہ۔ فوٹو: فائل

وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ قومی گرڈ اسٹیشن سے کراچی کو فراہم کی جانے والی 650 میگا واٹ بجلی واپس لینے کی بات کی غیر آئینی ہے کیونکہ کراچی کو بجلی کی فراہمی سے متعلق فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل ہی کرسکتی ہے۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی کو قومی گرڈ اسٹیشن سے فراہم کی جانے والی بجلی کی کٹوتی کا معاملہ سابقہ دور حکومت میں بھی اٹھایا گیا تاہم کراچی کو فراہم کی جانے والی بجلی میں کمی نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کو 650 میگا واٹ بجلی فراہم کرنے کے حوالے سے فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل ميں کیا گیا تھا اور اب بھی اس حوالے سے کوئیبھی فیصلہ کونسل ہی کرے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اراکین اسمبلی سے کہا ہے کہ وہ صوبائی اسمبلی میں اس حوالے سے قرار داد منظور کرکے مشترکہ مفادات کونسل میں ان کے ہاتھ مضبوط کریں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ملک بھر کو 71 فیصد گیس فراہم کرتا ہے اور بدلے میں اس کو صرف 22فیصد ملتی ہے جب کہ باقی پنجاب کو فراہم کی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کراچی کو ملنے والی 650 میگاواٹ بجلی میں سے 350 میگاواٹ کی کٹوتی کا فیصلہ کیاگیا تھا جب کہ اے این پی کے سینیٹرزاہدخان کی زیرصدارت ہونے والے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کے اجلاس میں بھی کراچی کو قومی گرڈ اسٹیشن سے فراہم کی جانے والی 650 میگاواٹ بجلی روکنے کا کہا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں