روس کے ایوان زیریں نے ہم جنس پرستی کے فروغ پر پابندی کا بل منظورکرلیا
روسی ایوان زیریں ميں پیش کیے گئے بل کے حق میں 436 جب کہ مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیا
KARACHI:
روس کی قومی اسمبلی ''ڈوما'' نے ہم جنس پرستی کے خلاف بل کی منظوری دے دی جس کے بعد روس میں کوئی بھی شخص یا غیر ملکی اور میڈیا ہم جنسی پرستی کو فروغ نہیں دے سکے گا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق روس کے ایوان زیریں میں بل کے حق میں 436 جب کہ مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیا، جس سے بل کی ایوان بالا اور صدر ولادیمر پیوٹن سے منظوری کی راہ ہموار ہو گئی ہے، روسی صدر کی جانب سے دستخط کے بعد بل قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔ بل کے ذریعے "غیر روایتی جنسی تعلقات" کی جانب کم عمر افراد کو راغب کر نے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور کسی بھی شخص کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی پر 3 ہزار امریکی ڈالر جرمانہ جب کہ میڈیا کی جانب سے خلاف ورزی کرنے پر 30 ہزار امریکی ڈالر جرمانہ اور 90 دن تک چینل کی بندش کی سزا رکھی گئی ہے۔
بل کو ایوان زیریں میں پیش کرنے والے یلینا میزولینا کا کہنا تھا کہ روایتی جنسی تعلقات صرف اور صرف ایک مرد اور عورت کے درمیان ہی قائم ہو سکتے ہیں اور اس قسم کے تعلقات کو حکومت کی جانب سے تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں فرانس میں ہم جنسی پرستوں کے درمیان شادی کا قانون بنایا گیا ہے جب کہ امریکا کی کئی ریاستوں اور برطانیہ سمیت کئی دیگر ممالک میں بھی ہم جنس پرستوں کے درمیان تعلقات کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔
روس کی قومی اسمبلی ''ڈوما'' نے ہم جنس پرستی کے خلاف بل کی منظوری دے دی جس کے بعد روس میں کوئی بھی شخص یا غیر ملکی اور میڈیا ہم جنسی پرستی کو فروغ نہیں دے سکے گا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق روس کے ایوان زیریں میں بل کے حق میں 436 جب کہ مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیا، جس سے بل کی ایوان بالا اور صدر ولادیمر پیوٹن سے منظوری کی راہ ہموار ہو گئی ہے، روسی صدر کی جانب سے دستخط کے بعد بل قانون کی شکل اختیار کر لے گا۔ بل کے ذریعے "غیر روایتی جنسی تعلقات" کی جانب کم عمر افراد کو راغب کر نے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور کسی بھی شخص کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی پر 3 ہزار امریکی ڈالر جرمانہ جب کہ میڈیا کی جانب سے خلاف ورزی کرنے پر 30 ہزار امریکی ڈالر جرمانہ اور 90 دن تک چینل کی بندش کی سزا رکھی گئی ہے۔
بل کو ایوان زیریں میں پیش کرنے والے یلینا میزولینا کا کہنا تھا کہ روایتی جنسی تعلقات صرف اور صرف ایک مرد اور عورت کے درمیان ہی قائم ہو سکتے ہیں اور اس قسم کے تعلقات کو حکومت کی جانب سے تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں فرانس میں ہم جنسی پرستوں کے درمیان شادی کا قانون بنایا گیا ہے جب کہ امریکا کی کئی ریاستوں اور برطانیہ سمیت کئی دیگر ممالک میں بھی ہم جنس پرستوں کے درمیان تعلقات کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔