ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کو دھچکا کئی نشستیں گنوا دیں

ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف قومی اسمبلی کی 3 جب کہ صوبائی اسمبلیوں کی 6 نشستیں ہار گئی


ویب ڈیسک October 15, 2018
خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کو 5، اے این پی کو 3 اور ن لیگ کو ایک نشست پر فتح حاصل ہوئی۔ فوٹو : فائل

قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج سامنے آگئے جس کے مطابق تحریک انصاف قومی اسمبلی کی 3 جب کہ صوبائی اسمبلیوں کی 6 نشستیں ہار گئی۔

ملک کے 35 حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے جن میں سے پی ٹی آئی نے 13، ن لیگ 11، اے این پی 2، پی پی پی 2، ق لیگ 2، ایم ایم اے 1 ، بی این پی نے 1 نشست پر فتح حاصل کی، جب کہ 3 حلقوں میں آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ تحریک انصاف قومی اسمبلی کی 3 ، پنجاب اسمبلی کی 4 جب کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کی وہ 2 نشستیں ہار گئی جو اس نے 25 جولائی کے عام انتخابات میں جیتی تھیں۔




















قومی اسمبلی کی 11 نشستوں میں سے پی ٹی آئی اور (ن) لیگ نے چار چار، ق لیگ نے دو اور ایم ایم اے نے ایک نشست حاصل کرلی۔ سندھ اسمبلی کی دونوں نشستیں پی پی پی نے جیت لیں۔

پنجاب اسمبلی کی 11 نشستوں میں سے ن لیگ نے 6 اور پی ٹی آئی نے 3 حلقوں میں کامیابی حاصل کی جب کہ دو حلقوں میں آزاد امیدوار جیت گئے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کی 9 نشستوں میں سے پی ٹی آئی کو 6، اے این پی کو 2 اور ن لیگ کو ایک نشست پر فتح حاصل ہوئی۔

بلوچستان اسمبلی کی دو نشستوں میں سے ایک نشست بی این پی نے ایک اور نشست آزاد امیدوار سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم خان رئیسانی نے جیتی۔

قومی اسمبلی


قومی اسمبلی کی 11 نشستوں پر پولنگ ہوئی جن میں 8 نشستیں پنجاب سے جبکہ ایک ایک نشست سندھ، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد سے ہے۔ پی ٹی آئی اور (ن) لیگ نے چار چار جبکہ ق لیگ نے دو اور ایم ایم اے نے ایک نشست حاصل کرلی۔

خیبر پختونخوا کی ایک نشست این اے 35 بنوں سے ایم ایم اے کے امیدوار زاہد اکرم درانی ایک لاکھ 45 ہزار ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار ملک عدنان خان نے 1 لاکھ 40 ہزار 258 ووٹ حاصل کرلیے۔

اسلام آباد کی ایک نشست این اے 53 سے پی ٹی آئی کے امیدوار علی نواز اعوان 50 ہزار 943 ووٹ لے کر جیت گئے۔

سندھ میں این اے 243 کراچی سے پی ٹی آئی کے امیدوار اور فکس اٹ مہم کے بانی عالمگیر خان 35 ہزار 727 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ ایم کیو ایم کے امیدوار عامر ولی چشتی 15 ہزار 113 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پنجاب کے 8 حلقوں میں سے ن لیگ نے 4 جب کہ پی ٹی آئی اور ق لیگ نے دو دو حلقوں میں فتح حاصل کی۔

این اے 56 اٹک سے (ن) لیگ کے امیدوار ملک سہیل خان ایک لاکھ ووٹوں 15 ہزار 272 ووٹ سے کامیاب ہوگئے ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار ملک خرم خان نے 80 ہزار 92 ووٹ حاصل کیے۔

این اے 60 راولپنڈی سے تحریک انصاف کے امیدوار اور شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق نے 44 ہزار 483 حاصل کرکے کامیابی حاصل کرلی جب کہ ان کے مدمقابل مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سجاد خان نے 43 ہزار 836 ووٹ حاصل کیے۔

این اے 63 ٹیکسلا سے پی ٹی آئی کے منصور حیات خان 67 ہزار 422 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ (ن) لیگ کے امیدوار بیرسٹر عقیل 40 ہزار 278 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 65 چکوال سے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے امیدوار اور چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین جیت گئے جنہوں نے 98 ہزار 364 ووٹ حاصل کیے جب کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے امیدوار محمد یعقوب 34 ہزار 811 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 69 گجرات سے (ق) لیگ کے امیدوار مونس الٰہی 65 ہزار 759 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ ان کے مدمقابل (ن) لیگ کے امیدوار عمران ظفر نے 14 ہزار 956 ووٹ حاصل کیے۔

این اے 103 فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار علی گوہر خان 76 ہزار 626 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار محمد سعد اللہ 65 ہزار 583 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

این اے 131 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سعد رفیق نے فتح حاصل کرلی، انہوں ںے 60 ہزار 352 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار ہمایوں اختر خان نے 50 ہزار 155 ووٹ حاصل کیے۔

این اے 124 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 75 ہزار 12 ووٹ لے کر فتح یاب ہوگئے جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار غلام محی الدین 30 ہزار 115 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ خاقان عباسی نے اپنے مدمقابل امیدوار پر 45 ہزار ووٹوں کی سبقت حاصل کی۔

پنجاب اسمبلی


پنجاب اسمبلی کی 11 نشستوں پر الیکشن ہوئے جن میں سے ن لیگ نے 6 اور پی ٹی آئی نے 3 حلقوں میں کامیابی حاصل کی جب کہ دو حلقوں میں آزاد امیدوار جیت گئے۔

پی پی 3 اٹک سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار افتخار احمد نے 43 ہزار 259 ووٹ حاصل کرکے کامیابی اپنے نام کی جب کہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار اکبر خان نے 43 ہزار 32 ووٹ حاصل کیے۔

پی پی 27 جہلم سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ناصر محمود نے 61 ہزار 542 ووٹ لے کر نشست جیت لی ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار شاہنواز راجہ نے 60 ہزار 886 ووٹ حاصل کیے۔

پی پی 103 فیصل آباد سے (ن) لیگ کے امیدوار جعفر علی نے 39 ہزار 841 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار شمشیر حیدر نے 33 ہزار 209 ووٹ حاصل کیے۔

پی پی 164 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سہیل شوکت بٹ 34 ہزار 608 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، پی ٹی آئی کے امیدوار یوسف علی 27 ہزار 47 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 165 لاہور سے (ن ) لیگ کے امیدوار سیف الملوک 28 ہزار 589 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے پی ٹی آئی کے منشا سندھو 23 ہزار 149 ووٹ لے کر ہار گئے۔

پی پی 292 ڈی جی خان سے (ن) لیگ کے امیدوار سردار اویس احمد خان لغاری 32 ہزار 845 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ تحریک انصاف کے امیدوار مسعود خان لغاری 21 ہزار 938 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 201 ساہیوال سے پی ٹی آئی کے امیدوار صمصام علی شاہ بخاری 58 ہزار 280 ووٹ کے ساتھ فتح یاب ہوگئے اور (ن) لیگ کے امیدوار محمد طفیل 51 ہزار 662 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 261 رحیم یار خان سے پی ٹی آئی کے امیدوار فواز احمد 25 ہزار 414 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار مخدوم حسن رضا 13 ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 222 ملتان سے آزاد امیدوار قاسم عباس خان 38 ہزار 539 ووٹ لے کر جیت گئے ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے امیدوار سہیل احمد نون نے 31 ہزار 990 ووٹ حاصل کیے۔

پی پی 118 ٹوبہ ٹیک سنگھ سے آزاد امیدوار بلال اصغر 55 ہزار 316 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار اسد زمان 47 ہزار 834 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔

ماں نے بیٹے کو شکست دے دی

پی پی 272 کے انتخابی دنگل میں ماں نے بیٹے کو شکست دے دی۔ اس حلقے سے تحریک انصاف کی خاتون زہرہ بتول 24 ہزار 19 ووٹ لے کے کامیاب قرار پائیں جب کہ ان کے مدمقابل بیٹا ہارون احمد سلطان آزاد امیدوار کی حیثیت سے سامنے آیا جس نے 17 ہزار 72 ووٹ حاصل کیے۔

سندھ اسمبلی


پی ایس 30 خیرپور سے پیپلز پارٹی کے امیدوار احمد رضا شاہ 36 ہزار 890 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جب کہ ان کے مدمقابل گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے امیدوار محرم شاہ 21 ہزار 470 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 87 ملیر کراچی سے پیپلز پارٹی کے امیدوار ساجد جوکھیو 32 ہزار 566 ووٹ لے کر جیت گئے ان کے مدمقابل امیدوار قادر بخش گبول نے 12 ہزار 341 ووٹ حاصل کیے۔

بلوچستان اسمبلی


پی بی 35 مستونگ سے آزاد امیدوار سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم خان رئیسانی 14 ہزار 711 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، ان کے مدمقابل بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار سردار نور احمد نے 9 ہزار 610 ووٹ حاصل کیے۔

پی بی 40 خضدار سے بی این پی کے امیدوار محمد اکبر 23 ہزار 742 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جب کہ ان کے مد مقابل آزاد امیدوار میر شفیق الرحمان 14 ہزار 512 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

خیبر پختونخوا


خیبر پختونخوا اسمبلی کی 9 نشستوں پر رائے شماری ہوئی جن میں سے پی ٹی آئی کو 6، اے این پی کو 2 اور ن لیگ کو ایک نشست پر فتح حاصل ہوئی۔

پی کے 3 سوات سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار احمد خان 16 ہزار 604 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، پی ٹی آئی کے امیدوار ساجد علی 15 ہزار 807 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 7 سوات سے اے این پی کے امیدوار وقار خان 14 ہزار 96 ووٹ لے کر جیت گئے اور پی ٹی آئی کے امیدوار حاجی فضل مولا دوسرے نمبر پر رہے انہوں نے 13 ہزار 425 ووٹ حاصل کیے۔

پی کے 53 مردان سے پی ٹی آئی کے امیدوار عبدالسلام آفریدی 19 ہزار 192 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ اے این پی کے امیدوار احمد خان بہادر 19 ہزار 131 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ دونوں امیدواروں کے نتیجے کے درمیان صرف 61 ووٹ کا فرق ہے۔

پی کے 78 پشاور سے اے این پی کی امیدوار ثمر ہارون بلور 20 ہزار 916 ووٹ لے کر جیت گئیں جب کہ پی ٹی آئی کے محمد عرفان 16 ہزار 819 ووٹ لے سکے۔

پی کے 44 صوابی سے پی ٹی آئی کے عاقب اللہ نے 18 ہزار 676 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جب کہ اے این پی کے غلام حسن 17067 ووٹ حاصل کرسکے۔

پی کے 61 نوشہرہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار محمد ابراہیم 14 ہزار 600 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ اے این پی کے امیدوار نور عالم خان 8 ہزار 300 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 64 نوشہرہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار لیاقت خان 22 ہزار 775 ووٹ لے کر فتح یاب ہوگئے، اے این پی کے امیدوار محمد شاہد صرف 9ہزار 560 ووٹ لے سکے۔


پی کے 97 ڈی آئی خان سے پی ٹی آئی کے امیدوار فیصل امین 18 ہزار 170 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار فرحان افضل 7609 ووٹ لے سکے۔

پی کے 99 ڈی آئی خان سے پی ٹی آئی کے امیدوار آغاز اکرام گنڈا پور 31 ہزار 853 ووٹ حاصل کرکے جیت گئے ان کے مدمقابل آزاد امیدوار فتح ا للہ خان 22 ہزار 700 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار فرحان افضل دھپ صرف 7609 ووٹ حاصل کرسکے۔

آئی ووٹنگ


اس ضمنی انتخاب میں ملکی تاریخ میں پہلی بار انٹرنیٹ ووٹنگ ہوئی۔ 35 حلقوں کے 7364 سمندرپار پاکستانیوں کو انٹرنیٹ ووٹنگ کے تحت اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کی اجازت تھی جن میں سے 5881 نے ووٹ کاسٹ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں