پی آئی اے ملازمین کو علاج کیلیے طبی سہولتوں کی فراہمی بند

نجی اسپتال کو ادا کیا جانے والا چیک باؤنس، اسپتال انتظامیہ نے علاج معالجہ مکمل بند کر دیا


Staff Reporter October 14, 2018
نجی اسپتال کو ادا کیا جانے والا چیک باؤنس، اسپتال انتظامیہ نے علاج معالجہ مکمل بند کر دیا۔ فوٹو: فائل

پی آئی اے ملازمین کے علاج معالجے کے معاملات مزید سنگین ہوگئے، اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال کو ادا کیا جانے والا چیک باؤنس ہوگیا جب کہ مزید اسپتالوں نے طبی سہولتوں کی فراہمی بند کر دی۔

چند روز قبل قومی ایئر لائن ملازمین کے علاج معالجے جبکہ دوائوں کی فراہمی میں عدم ادائیگیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورت حال قابو میں نہیں آ سکی، پی آئی اے میں حاضر سروس اور رٹائرڈ ملازمین اپنے علاج کیلیے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں، جبکہ وہ مریض زیادہ متاثر ہیں جو موذی امراض میں مبتلا ہیں۔

ذرائع کے مطابق کینسر کے کیموتھراپی، گردوں کے ڈائیلائسز اور ہیپاٹاٹز کے شکار ملازمین کیلیے علاج معالجہ بساط سے باہر ہو گیا، ہیپاٹائز سی کے ایک انجکشن کی قیمت سوا لاکھ روپے ہے، جبکہ اسی طرح دیگر دوائیں بھی انتہائی مہنگی ہیں۔

ملازمین کے میڈیکل کے معاملات میں پیدا ہونے والی صورت حال کی وجہ سے اسٹیڈیم روڈ پر واقع شہر کے ایک نجی اسپتال کو ادائیگی کیلیے 60 لاکھ روپے کا جمع کروایا جانے والا چیک بونس ہوگیا، جس کے باعث اسپتال انتظامیہ نے علاج معالجہ مکمل طور پر بند کردیا۔

پی آئی اے کے پینل پر موجود کالا پل کا ایک نجی اسپتال چند روز قبل تک ملازمین کو میڈیکل کی سہولتیں فراہم کر رہا تھا تاہم پی آئی اے ملازمین عدم ادائیگی کی وجہ سے اس اسپتال کی سہولت سے بھی محروم ہوگئے، دوسری جانب شہر کے 10سے زائد مقامات پر قائم میڈیکل اسٹورز نے دوائوں کی فراہمی روک دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں اگرکسی ملازم کو خدانخواستہ دل کا دورہ پڑ جائے تو پی آئی اے انتظامیہ کے پاس اس کے علاج معالجے کا کوئی باقاعدہ اور متبادل انتظام موجود نہیں ہے، پی آئی اے انتظامیہ کارساز روڈ پر واقع 20 بیڈز کا اسپتال پہلے ہی بند کر چکی ہے۔

دوسری جانب پی آئی اے انتظامیہ ملازمین کو ترغیب دے رہی ہے کہ علاج معالجہ اپنی جیب سے کرائیں بعد میں بلوں کی ادائیگی کر دی جائے گی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔