انڈونیشیا میں سیلاب اور اسکول پر مٹی کا تودہ گرنے سے 12 طلبا سمیت 27 افراد جاں بحق

سماٹرا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک اسکول اور درجنوں مکانات مکمل طور پر تباہ ہوگئے

سماٹرا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک اسکول اور درجنوں مکانات مکمل طور پر تباہ فوٹو:رائٹرز

انڈونیشیا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے اسکول اور رہائشی مکانات تباہ ہوگئے جس کے نتیجے میں 12 طلبا سمیت 27 افراد جاں بحق ہو گئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سونامی کے بعد انڈونیشیا کے صوبے سماٹرا میں سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ صوبے سماٹرا کے جنوبی جزیرے میں سیلابی ریلے کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں 27 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔



ایک گاؤں میں مٹی کا تودہ ایک اسکول پر گرنے سے اسکول کے 12 طالب علم جاں بحق ہوگئے۔ ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے اسکول کے ملبے میں پھنسے 17 بچوں کو بحفاظت نکال لیا۔ بچوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔


https://www.youtube.com/watch?v=v5kpWa3Uvgc

دوسری جانب اسی صوبے میں سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے 29 گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ تباہ ہونے والے گھروں سے 11 لاشیں نکالی گئی ہیں جب کہ دو لاشیں ایک کار سے ملیں جو سیلاب میں بہہ گئی تھی۔ اسی طرح دو لاشیں سڑک کنارے ملی تھیں۔



سیلاب کے باعث تین پُل بھی منہدم ہوگئے جس کی وجہ سے گاؤں کا شہر سے رابطہ منقطع ہو گیا جب کہ سڑکوں پر کیچڑ پھیل جانے کی وجہ سے ذرائع نقل و حمل بند ہیں جس سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ انڈونیشیا میں ایک ماہ قبل ہلاکت خیز سونامی اور زلزلے سے 2 ہزار کے قریب افراد لقمہ اجل بن گئے تھے جب کہ سیکڑوں شہری تاحال لاپتہ ہیں۔
Load Next Story