تامل ناڈو کے بجائے پاکستانیوں سے زیادہ لگاؤ محسوس ہوتا ہے نوجوت سنگھ سدھو

پاکستان اور بھارتی پنجاب کی ثقافت بالکل ایک جیسی ہے، نوجوت سنگھ سدھو


ویب ڈیسک October 14, 2018
تامل ناڈو اورپنجاب کی ثقافت ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہے، نوجوت سنگھ سدھو فوٹوفائل

پاکستان اور پاکستانیوں کے لیے دل میں نرم گوشہ رکھنے والے بھارتی سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے کہا ہے کہ انہیں بھارتی ریاست تامل ناڈو کے بجائے پاکستانیوں سے زیادہ لگاؤمحسوس ہوتا ہے۔

سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو پاکستان اور پاکستانیوں سے محبت کا اظہار کرکے ایک بار پھر تنازعے کی زد میں آگئے۔ سدھو نے بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے شہر کسولی میں منعقدہ ادب فیسٹیول میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان اوربھارتی پنجاب کے درمیان ثقافتی مساوات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جگہوں کی ثقافت بالکل ایک جیسی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: عمران خان کے جذبہ خیرسگالی پرکسی کوسوال نہیں اٹھانا چاہیے

سدھو نےجنوبی بھارتی ریاست تامل ناڈو کے دورے کا تجربہ بیان کرتے ہوئے کہاکہ جب میں تامل ناڈو گیا تو مجھے وہاں کی زبان سمجھ نہیں آئی صرف ایک یا دوالفاظ تھے جو میں سمجھ سکا ایسا نہیں ہے کہ مجھے وہاں کا کھانا پسند نہیں آیا لیکن میں نے اسے بہت وقت سے نہیں کھایا تھا، ہماری(پنجاب) اور تامل ناڈو کی ثقافت ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہے۔ لیکن جب میں پاکستان گیا تو وہاں لوگ پنجابی اورانگلش بول رہے تھے لہٰذا مجھے تامل ناڈو کی نسبت پاکستانیوں سے زیادہ لگاؤ محسوس ہوا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: کرتارپور کا راستہ کھولنے کیلیے مذاکرات کیے جائیں

بھارتی سیاسی جماعت شیرومانی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے ترجمان دلجیت سنگھ چیمہ کا نوجوت سنگھ سدھو کے بیان پر کہنا ہے کہ بطور پارلیمانی وزیر انہیں اپنے الفاظوں کو سوچ سمجھ کر استعمال کرناچاہیے، دوسروں کی تعریف کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن اپنے ملک کو نیچا نہیں دکھاناچاہیے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سدھو جنرل قمر جاوید باجوہ کے گرویدہ

دلجیت سنگھ کے جواب میں نوجوت سنگھ سدھو نے خودکا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایسا کچھ نہیں کہا جس سے کسی کو دکھ پہنچے بلا وجہ ان کے گرد تنازع کھڑا کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ نوجوت سنگھ سدھو نے وزیراعظم پاکستان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو گلے لگایا تھا جس پرانہیں بھارت میں شدید تنقید کا نشانہ بنایاگیاتھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں