ڈائریکٹرز کے غیر موثر ہونے کا معاملہ سماعت ملتوی
عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو پیٹرن ان چیف صدر زرداری سے ہدایات لینے کا کہہ دیا
لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شجاعت علی خان نے پی سی بی کے بورڈ ڈائریکٹرز کو عہدوں سے ہٹانے کیلیے دائر درخواست پرڈپٹی اٹارنی جنرل کوہدایت کی ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف صدر پاکستان آصف علی زرداری سے ہدایات لیکر عدالت کوآگاہ کریں۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پی سی بی کے چیئرمین ذکا اشرف کو کام کرنے سے روکنے کے عدالتی حکم امتناعی کے بعدبورڈ ڈائریکٹرز بھی غیر موثر ہوگئے ہیں۔ انھوں نے کہا پی سی بی ایکٹ کی شق41 کے چیئرمین کو کام سے روکنے کی صورت میں گورننگ بورڈ خود بخود تحلیل ہوجاتا ہے لہذا عدالت پی سی بی کے پیٹرن ان چیف صدر پاکستان آصف علی زرداری کوبورڈ ڈائریکٹرزکوکام سے روکنے کا حکم دے، جس پر عدالت کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل کوصدر مملکت سے ہدایات لیکر پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خالد محمود خان پر مشتمل دورکنی بینچ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایڈہاک کمیٹیاں کالعد م قراردینے کیلیے دائرانٹرا کورٹ اپیل خارج کردی۔عدالت کے روبرودرخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ پی سی بی کے چیئرمین نے مختلف اضلاع میں عبوری کمیٹیاں تشکیل دیدی ہیں جوغیر آئینی ہیں لہذا انہیں کالعدم قرار دیا جائے پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے بتایاکہ کمیٹیوں کی تشکیل آئینی ہے اوران کا مقصد شفاف انتخابات کرانا ہیں عدالت نے دونوں جانب سے موقف سننے کے بعد فیصلہ پی سی بی کے حق میں سناتے ہوئے انٹراکورٹ اپیل خارج کردی۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پی سی بی کے چیئرمین ذکا اشرف کو کام کرنے سے روکنے کے عدالتی حکم امتناعی کے بعدبورڈ ڈائریکٹرز بھی غیر موثر ہوگئے ہیں۔ انھوں نے کہا پی سی بی ایکٹ کی شق41 کے چیئرمین کو کام سے روکنے کی صورت میں گورننگ بورڈ خود بخود تحلیل ہوجاتا ہے لہذا عدالت پی سی بی کے پیٹرن ان چیف صدر پاکستان آصف علی زرداری کوبورڈ ڈائریکٹرزکوکام سے روکنے کا حکم دے، جس پر عدالت کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل کوصدر مملکت سے ہدایات لیکر پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خالد محمود خان پر مشتمل دورکنی بینچ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایڈہاک کمیٹیاں کالعد م قراردینے کیلیے دائرانٹرا کورٹ اپیل خارج کردی۔عدالت کے روبرودرخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ پی سی بی کے چیئرمین نے مختلف اضلاع میں عبوری کمیٹیاں تشکیل دیدی ہیں جوغیر آئینی ہیں لہذا انہیں کالعدم قرار دیا جائے پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے بتایاکہ کمیٹیوں کی تشکیل آئینی ہے اوران کا مقصد شفاف انتخابات کرانا ہیں عدالت نے دونوں جانب سے موقف سننے کے بعد فیصلہ پی سی بی کے حق میں سناتے ہوئے انٹراکورٹ اپیل خارج کردی۔