جامعہ کراچی ایچ ای جے کیمسٹری کے قوائد کا جائزہ لینے کا فیصلہ
کمیٹی تشکیل دیدی گئی، سینڈیکیٹ کے اجلاس میں انسٹی ٹیوٹ کے معاملات گھمبیر قرار
جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے یونیورسٹی کے ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری کے قوائد وضوابط کے کچھ حصوں کوکراچی یونیورسٹی ایکٹ کے برخلاف قراردیتے ہوئے اس پر از سرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
سینڈیکیٹ نے متفقہ طور پر منعقدہ اجلاس میں اس کی منظوری دی ہے، اس سلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جبکہ جامعہ کراچی کی سینڈیکیٹ میں ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے معاملات کوگھمبیر قراردیا گیا ہے، جامعہ کراچی کے اعلامیے کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر ماجد ممتاز کو یہ ذمے داری سونپی گئی کہ وہ ان تمام معاملات کو ایچ ای جے کے بورڈ آف گورنر میں اٹھائیں، سینڈیکیٹ کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی میں رئیس کلیہ قانون پروفیسرقاضی خالد، سینیٹر حسیب خان، پروفیسرانیس زیدی ودیگر کوشامل کیا گیا ہے۔
ایکسپریس کو سینڈیکیٹ کے ایک رکن نے بتایا کہ اجلاس میں بتایا گیا کہ جامعہ کراچی میں کسی بھی شعبہ یاڈائریکٹرکی تقرری 3 سینئرپروفیسرکے مابین 3 سالہ مدت کے لیے کی جاتی ہے جبکہ ایچ ای جے کے منظورشدہ قوائد وضوابط میں ایسی کوئی بات نہیں، ایچ ای جے کے پیٹرن انچیف کاعہدہ تخلیق کرنے پر بھی سینڈیکیٹ کے اراکین نے سخت اعتراضات کیے، اجلاس میں ادارے کے اندرہونے والے تقرریوں اوربرطرفیوں جبکہ ملازمین کی روکی گئی ترقیوں پر بھی کڑی نکتہ چینی کی گئی۔