بیٹسمینوں نے بولرز کی محنت پر پانی پھیر دیا سابق کرکٹرز

ٹیسٹ کو ون ڈے اور ایک روزہ میچز کو ٹیسٹ کی طرح کھیلتے ہیں، ظہیرعباس

جنوبی افریقہ کیخلاف چیمپئنز ٹرافی میچ میں آسان ہدف کو جان بوجھ کر مشکل بنادیا، وسیم اکرم فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ بیٹسمینوں نے ایک بار پھر بالرز کی شاندار کارکردگی پر پانی پھیر دیا۔

پروٹیز کیخلاف بیٹسمینوں نے آسان ہدف کو جان بوجھ کر مشکل بنادیا، ہدف کے حصول کیلیے بہتر حکمت عملی کا مظاہرہ کیا جاتا تو فتح یقینی تھی، ان کا کہنا تھا کہ گرین شرٹس بیٹسمین اس قدر دباؤ میں تھے کہ اسٹروکس کھیلنے والی گیند پر بھی دفاعی انداز اپنائے رکھا، ٹاپ آرڈر ڈاٹ بالز کھیلنے کی بجائے سنگلز لیتے رہتے تو نتیجہ مثبت ہوسکتا تھا، مصباح نے تو سو فیصد رزلٹ دیے مگر کسی اور بیٹسمین نے ان کا ساتھ نہیں دیا۔

انھوں نے کہا کہ شعیب ملک نمبر چار پر کھیلتے ہوئے کافی گھبرا رہے تھے ان کی جگہ کامران اکمل کو اوپر بھیجنے کا جوا کھیلا جاتا تو ان کی طرف سے 25 سے 30 رنزبھی بن جاتے تو مفید ثابت ہوتے۔




انھوں نے کہا کہ ٹیم کو صبح ہی بتا دیا تھا کہ وکٹ ایسی ہے جس پر گیند رک کر آئے گا مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں تھا کہ اسکور ہی نہ کرو۔ وسیم اکرم نے کہا کہ بھارتی ٹیم بھرپور فارم میں ہے، اسے زیر کرنے کیلیے پاکستانی بیٹسمینوں کو گذشتہ ناکامیوں کو بھول کر اٹیکنگ گیم کھیلنا ہوگی، ہار جیت سے قطع نظر بالرز اور بیٹسمینوں کو جارحانہ انداز اپنانا چاہیے۔ایشین بریڈمین ظہیرعباس نے جنوبی افریقہ کیخلاف پاکستانی بیٹسمینوں کے لڑے بغیر ہتھیار ڈال دینے پر کہا کہ ہمارے بیٹسمین ٹیسٹ میچز کو ون ڈے کی طرح کھیلتے ہیں اور ون ڈے میچز کو ٹیسٹ مقابلوں کی طرح کھیل رہے ہوتے ہیں، انھوں نے پی سی بی پر زوردیا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلیے باقاعدہ حکمت عملی بنائے، ہمارے بیٹسمین ویسٹ انڈیز کے بعد جنوبی افریقی بولرز کے سامنے بھی نروس دکھائی دیے، انھیں کس چیز کا خوف رہا، جو ناقابل فہم ہے۔

توصیف احمد نے کہا کہ ٹیم جیسی بھی تھی بطور سابق کرکٹر اور شائق مکمل سپورٹ کیا مگر سوائے مایوسی کے کچھ ہاتھ نہیں آیا۔ انھوں نے کہا کہ بالرز نے خوب جان ماری مگر بیٹسمینوں کی پرفارمنس روایتی رہی، جو پروٹیز کے صف اول کے بولر اسٹین اور مورن مورکل کی غیر موجودگی کا فائدہ بھی نہ اٹھا سکے۔ انھوں نے کہا کہ مصباح الحق نے بہترین کارکردگی کامظاہرہ کیا مگر ایک کھلاڑی کی پرفارمنس سے کبھی کبھی فتح تو نصیب ہوسکتی ہے ہر میچ کا نتیجہ حق میں کروانا ممکن نہیں ہے۔ سابق اسپنر نے مزیدکہا کہ ہم ناکامیوں کے عادی ہوگئے ہیں، ہماری بیٹنگ لائن کچھ عرصے سے مسلسل ناکام چلی آرہی ہے، بیٹسمینوں کا بین الاقوامی سطح پر پرفارم نہ کرنا مایوس کن ہے۔
Load Next Story