افغانستان میں جنگجوؤں کے حملے 18 اہلکار جاں بحق

حملے صوبہ فرح اور زابل میں ہوئے، جنگجو 15 فوجیوں کو بھی اغوا کر کے ساتھ لے گئے، سرکاری اسلحہ، گاڑیوں پر قبضہ کر لیا۔

زلمے خلیل زاد سے طالبان نمائندوں کی ملاقات میں افغانستان میں 17 سالہ جنگ کے خاتمے کیلیے طالبان کی شرائط پر تبادلہ خیال۔ فوٹو : فائل

افغانستان میں طالبان کے حملوں میں 18 افغان فوجی جاں بحق ہوگئے۔

طالبان نے افغانستان میں پارلیمانی انتخابات سے قبل حملوں میں اضافہ کردیا ہے۔ طالبان نے 15 فوجیوں کو اغوا بھی کرلیا ہے جبکہ 5 زخمی ہوئے ہیں۔ طالبان نے صوبہ فرح کے ضلع پشتا رد میں 2 چیک پوسٹوں پر حملہ کیا۔ جنگجوؤں نے فوج کا اسلحہ اور گاڑیاں بھی قبضے میں لے لیں۔

افغان حکام نے دعویٰ کیا کہ جوابی کارروائی میں کئی طالبان جاں بحق ہوئے ہیں۔ نیٹ نیوز کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں زابل صوبے کے ضلع میزان کا پولیس چیف بھی شامل ہے۔


ادھر افغان طالبان کے حکام نے کہا ہے کہ امریکا افغانستان سے اپنی فوج کے انخلا پر بات چیت کرنے پررضا مند ہوگیا ہے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دوحہ میں طالبان کے نمائندوں سے براہ راست ملاقات میں امریکا نے اس بات پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ اس حوالے سے طالبان کے 2 عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر الجزیزہ کو بتایا کہ امریکی سفیر زلمے خلیل زاد سے طالبان نمائندوں کی ملاقات میں افغانستان میں 17 سالہ جنگ کے خاتمے کیلیے طالبان کی شرائط پر تبادلہ خیال کیا۔

امریکا اور طالبان نمائندوں کے درمیان ملاقات کے حوالے سے پاکستان کیلیے طالبان کے سابق سفیر عبدالسلام ضعیف جو اس وقت دوحہ میں موجود ہیں، انھوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ امریکا نے افغانستان سے فوج کے انخلا کے معاملے پر تبادلہ خیال کا فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میری اطلاع کے مطابق امریکا طالبان کے ساتھ افغانستان سے اپنے فوجیوں کے انخلا کے معاہدے تک پہنچ گیا ہے لیکن امریکی حکام اب تک کوئی تاریخ پر رضا مند نہیں ہوئے ہیں۔

پاکستان میں قائم امریکی سفارتخانہ امریکا کی جانب سے افغانستان سے فوج کے انخلا سے متعلق لاعلم۔ امریکی سفارتخانے کے سفارتکار مائیک سنائیڈر نے آن لائن کے استفسار پر بتایا کہ افغانستان سے امریکی افواج سے انخلا سے متعلق ان کے پاس کوئی معلومات نہیں ہیں۔
Load Next Story