پاکستان کے معاشی بحران کی وجہ سی پیک قرضے نہیں چین

پاکستان کے معاشی بحران کی وجہ سی پیک قرضوں کو قرار دینے کا امریکی بیان مسترد کرتے ہیں،ترجمان چینی دفتر خارجہ


ویب ڈیسک October 15, 2018
سی پیک دو حکومتوں کے درمیان طے پانے والا تجارتی معاہدہ ہے،ترجمان چینی دفتر خارجہ فوٹو:فائل

چین نے پاکستان کے معاشی بحران کی وجہ سی پیک قرضوں کو قرار دینے کے امریکی موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی قرضے اتنے زیادہ نہیں کہ معاشی بحران پیدا ہوجائے۔

بیجنگ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چینی دفتر خارجہ کے ترجمان لو کانگ نے کہا کہ پاکستان کے معاشی بحران کی وجہ چینی قرضے کو قرار دینے کا امریکی الزام درست نہیں، سی پیک دو حکومتوں کے درمیان طے پانے والا تجارتی معاہدہ ہے جس میں شامل تمام منصوبے اور مالی معاملات دونوں ممالک نے باہمی رضامندی سے طے کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو چینی قرضوں کے باعث آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، امریکا

لو کانگ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے جاری کیے 'ڈیبیٹ اسٹریکچر' سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ سی پیک قرضے معاشی بحران کی وجہ نہیں، کیونکہ وہ اتنے زیادہ نہیں کہ معاشی بحران پیدا ہوجائے اور اس حوالے سے مزید تفصیلات متعلقہ حکام کی جانب سے میڈیا کو فراہم کردی جائیں گی۔

ترجمان چینی دفتر خارجہ نے کہا کہ چین آئی ایم ایف کا رکن ہے اور اس حیثیت سے ہماری خواہش ہے کہ پاکستان کے معاشی بحران کے حل کے لیے اُٹھائے گئے ہر اقدام کے لیے آئی ایم ایف کی مدد و معاونت کریں، پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے قرض کی منظوری سے پاک چین تعلقات پر کچھ فرق نہیں پڑے گا۔

واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نیدر نوئرٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کو چینی قرضوں کے باعث آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا ہے۔ امریکی ترجمان کا یہ بیان پاکستان کے وزیرخزانہ کی آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کرسٹین لیگارڈ سے ملاقات کے بعد سامنے آیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں