رائو شکیل کی بطور ڈی جی حج تعیناتی میں اسماعیل قریشی بے قصور

غیرقانونی تقرری کے ذمے دار سابق وزیراعظم گیلانی ہیں، ایف آئی اے کی تفتیشی رپورٹ

غیرقانونی تقرری کے ذمے دار سابق وزیراعظم گیلانی ہیں، ایف آئی اے کی تفتیشی رپورٹ فوٹو: فائل

NEW DEHLI:
رائوشکیل کی بطور ڈائریکٹر جنرل حج تعیناتی سے متعلق ایف آئی اے نے اپنی تفتیشی رپورٹ سپریم کورٹ کو بھجوا دی ہے، جس میں سابق اسٹیبلشمنٹ سیکریٹری اسماعیل قریشی کو بے قصور قراردیا گیا ہے اور ساری ذمہ داری سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی پر ڈال دی گئی ہے کہ انہوں نے 2009 میں رائو شکیل کی تعیناتی میں اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے تفتیشی نے عدالت عظمٰی سے استدعاکی ہے کہ وہ اس نکتہ پر بھی فیصلہ دیںکہ کیا سابق وزیراعظم بدعنوانی مقدمات میں نیب پنجاب کو مطلوب شخص کو بطور ڈی جی حج تعینات کر سکتے تھے، ایکسپریس انویسٹی گیشن سیل سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے ایف آئی اے کے اسپیشل تفتیشی خالد قریشی نے اس بات کی تصدیق تو کر دی کہ انھوں نے حج کرپشن کیس میں اپنی رپورٹ عدالت کو بھجوا دی ہے تاہم اس کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا، یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے حج کرپشن کیس میں خالد قریشی کو اس کیس میں اسماعیل قریشی کا کردار تعین کرنے کیلئے سپیشل انویسٹی گیٹر مقرر کیا تھا، ایف آئی اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کیس میں اسماعیل قریشی بے قصور معلوم ہوتے ہیں کیونکہ شکیل رائو کی غیرقانونی تعیناتی میںسابق وزیراعظم گیلانی کی معاونت کیلئے اسے دو جونیئر افسروں ایس ایم طاہر اور توقیر احمد ( گریڈ 20,21 ) کے ذریعے بائی پاس کیا گیا۔




ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں سابق وزیراعظم گیلانی کی 2009 میں پرنسپل سیکرٹری نرگس سیٹھی کا وہ بیان بھی فراہم کردیاگیا ہے، جو ایف آئی اے نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 161 کے تحت ریکارڈ کیا تھا، اس بیان کیمطابق نرگس سیٹھی نے اپنی ایک سمری میں وزیر اعظم کو آگاہ کر دیا تھا کہ رائوشکیل نیب پنجاب کو بدعنوانی کے دو مقدمات میں مطلوب ہے، لیکن اس کے باوجود گیلانی نے اسے ڈی جی حج مقرر کردیا، انہوںنے ایسا کیوں کیا یہ وہی جانتے تھے، مسٹر قریشی نے قومی مفادات پر سمجھوتہ کرتے ہوئے اس غیرقانونی تقرری میں یوسف رضا گیلانی کی معاونت کرنے والے اعلیٰ افسران کی شناخت بھی کر دی ہے، سرکاری ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ ایس ایم طاہر اور توقیر احمد نے اپنے باس اسماعیل قریسی کو پیش کردہ سمری میں یہ بات چھپائی کہ رائو شکیل کی عمر اس عہدے کیلئے مطلوبہ عمر سے ڈیڈھ سال زیادہ ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ رائو شکیل ان 10 امیدواروں میں بھی شامل نہیں تھے جن پر محکمانہ سلیکشن کمیٹی نے 5 مارچ 2009 کو غور کیا تھا، تاہم ایک ہفتہ بعد ایس ایم طاہر نے ایک تازہ سمری بھیجی جس میں ظاہر کیا گیا کہ ڈی ایس سی نے 15 مئی 2009 کو رائو شکیل پر غورکیا ، آخر کار ایس ایس بی کے سربراہ اس وقت کے سیکرٹری کابینہ ظفر محمود نے پینل کیطرف سے ڈائریکٹرجنرل حج کے عہدہ کیلئے سفارش کردہ 3 امیدواروں میں سے رائو شکیل کو چن لیا۔

Recommended Stories

Load Next Story