این اے 103 حافظ آباد کا الیکشن کالعدم قرار عملے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم
انتخابی عملے نے ڈالے گئے ووٹوں کا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا جو کہ دھاندلی کا واضح ثبوت ہے، الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کےحلقے این اے 103 حافظ آباد کا انتخاب کالعدم قراردیتے ہوئے مبینہ دھاندلی پر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر سمیت 37 پریزائیڈنگ افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 103 حافظ آباد میں لیاقت عباس بھٹی کی کامیابی کے خلاف مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شاہد حسین بھٹی کی درخواست پرسماعت مکمل کرتے ہوئے حلقے میں الیکشن کو کالعدم قرار دے دیا، الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ این اے 103 میں بڑے پیمانے پربے ضابطگیاں ہوئیں، انتخابی عملے نے ڈالے گئے ووٹوں کا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا جو کہ دھاندلی کا واضح ثبوت ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر سمیت 37 پریزائڈنگ افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن اس سے قبل کراچی سمیت ملک کے دیگر حلقوں کے مختلف پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا حکم دے چکا ہے تاہم پہلی بار پورے حلقے کے انتخاب کو کالعدم قرار دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 103 حافظ آباد میں لیاقت عباس بھٹی کی کامیابی کے خلاف مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شاہد حسین بھٹی کی درخواست پرسماعت مکمل کرتے ہوئے حلقے میں الیکشن کو کالعدم قرار دے دیا، الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ این اے 103 میں بڑے پیمانے پربے ضابطگیاں ہوئیں، انتخابی عملے نے ڈالے گئے ووٹوں کا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا جو کہ دھاندلی کا واضح ثبوت ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر سمیت 37 پریزائڈنگ افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن اس سے قبل کراچی سمیت ملک کے دیگر حلقوں کے مختلف پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا حکم دے چکا ہے تاہم پہلی بار پورے حلقے کے انتخاب کو کالعدم قرار دیا گیا ہے۔