ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں نیب نے شہباز شریف کو احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کے روبرو پیش کیا، اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ شہباز شریف سے مزید تفتیش کی جانی ہے اس لیے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کی جائے۔ شہباز شریف کے وکیل نے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی استدعا کی کہ شہباز شریف پر تاحال جرم ثابت نہیں ہوسکا۔ شہباز شریف نے فاضل جج سے مکالمے کے دوران کہا کہ 3 روز تک میرے پاس تفتیش کے لیے کوئی افسر نہیں آیا۔ عدالت نے شہباز شریف کو مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
نیب لاہور نے 5 اکتوبر کو شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا، تاہم اُن کی پیشی پر انہیں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ اگلے روز انہیں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں جج نجم الحسن نے شہباز شریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کیا تھا۔
آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی اور سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد بھی گرفتار کیے جاچکے ہیں۔