بنی گالہ تجاوزات کیس سب سے پہلے عمران خان کو جرمانہ ادا کرنا ہوگا چیف جسٹس
سپریم کورٹ کا 10 دن میں بنی گالہ کی اراضی ریگولرائز کرنے کے لیے طریقہ کار وضع کرنے کا حکم
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے بنی گالہ تجاوزات کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ سب سے پہلے عمران خان کو جرمانہ ادا کرنا ہوگا کیونکہ وہ اس کیس میں درخواست گزار ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بنی گالا تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین سی ڈی اے نے خود لیز اراضی کا سروے کیا، 4 لیز منسوخ کرنے کی سفارش کی گئی، راول ڈیم کے قریب صرف ایک لیز کو درست قرار دیا گیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کمپنیاں اگر سامان نہ اٹھائیں تو بلڈوز کردیا جائے، ٹکوں کے عوض قیمتی اراضی لیز پر دی گئی ہے، ساری لیز سفارش اور اقرباء پروری پر دی گئی، لیز کے نام پر سرکاری اراضی کی بندر بانٹ کی گئی، کوئی قانونی قدغن نہیں ہے تو اراضی کا قبضہ واپس لیں، عدالت کا مقصد کسی کا کاروبار خراب کرنا نہیں، اگر کوئی شرائط پوری کر رہا ہے تو چلنے دیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ صرف عدالت منصف نہیں ہے، ہر شخص جس کے پاس سرکاری ذمہ داری ہے اس نے انصاف کرنا ہے، عدالت لیز ہولڈرز کے حقوق کا دوبارہ تعین کرے گی، چیئرمین سی ڈی اے لیز زمین کا ماہرین کے ساتھ جائزہ لیں، لیز ہولڈرز نے قواعد شرائط پوری کر دیں تو کام کرنے کی اجازت دی جائے۔
جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ بنی گالہ میں جو تعمیرات ہو چکی ہیں انہیں نہیں گرائیں گے۔ سی ڈی اے ریگولیشن کا جو طریقہ کار طے کرے گا اس پر کار بند ہونا پڑے گا، دیگر اداروں کی سی ڈی اے کو معاونت فراہم کی جائے، اس کو سیاسی بیان نہ سمجھیں، عمران خان اس کیس میں درخواست گزار ہیں، سب سے پہلا گھر عمران خان کا ریگولرائز ہوگا، سب سے پہلےجرمانہ بھی عمران خان کو ادا کرنا ہوگا، لوگوں کو علم ہو عمران خان نے جرمانہ ادا کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے بنی گالہ تعمیرات ریگولر کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی، چیئرمین سی ڈی اے، وزارت داخلہ، سیکرٹری ہاؤسنگ اور موسمیاتی تبدیلی کے سیکریٹریز کمیٹی کا حصہ ہوں گے، عدالت نے 10 دن میں ریگولرائزیشن کا طریقہ کار وضع کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بنی گالا تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین سی ڈی اے نے خود لیز اراضی کا سروے کیا، 4 لیز منسوخ کرنے کی سفارش کی گئی، راول ڈیم کے قریب صرف ایک لیز کو درست قرار دیا گیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کمپنیاں اگر سامان نہ اٹھائیں تو بلڈوز کردیا جائے، ٹکوں کے عوض قیمتی اراضی لیز پر دی گئی ہے، ساری لیز سفارش اور اقرباء پروری پر دی گئی، لیز کے نام پر سرکاری اراضی کی بندر بانٹ کی گئی، کوئی قانونی قدغن نہیں ہے تو اراضی کا قبضہ واپس لیں، عدالت کا مقصد کسی کا کاروبار خراب کرنا نہیں، اگر کوئی شرائط پوری کر رہا ہے تو چلنے دیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ صرف عدالت منصف نہیں ہے، ہر شخص جس کے پاس سرکاری ذمہ داری ہے اس نے انصاف کرنا ہے، عدالت لیز ہولڈرز کے حقوق کا دوبارہ تعین کرے گی، چیئرمین سی ڈی اے لیز زمین کا ماہرین کے ساتھ جائزہ لیں، لیز ہولڈرز نے قواعد شرائط پوری کر دیں تو کام کرنے کی اجازت دی جائے۔
جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ بنی گالہ میں جو تعمیرات ہو چکی ہیں انہیں نہیں گرائیں گے۔ سی ڈی اے ریگولیشن کا جو طریقہ کار طے کرے گا اس پر کار بند ہونا پڑے گا، دیگر اداروں کی سی ڈی اے کو معاونت فراہم کی جائے، اس کو سیاسی بیان نہ سمجھیں، عمران خان اس کیس میں درخواست گزار ہیں، سب سے پہلا گھر عمران خان کا ریگولرائز ہوگا، سب سے پہلےجرمانہ بھی عمران خان کو ادا کرنا ہوگا، لوگوں کو علم ہو عمران خان نے جرمانہ ادا کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے بنی گالہ تعمیرات ریگولر کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی، چیئرمین سی ڈی اے، وزارت داخلہ، سیکرٹری ہاؤسنگ اور موسمیاتی تبدیلی کے سیکریٹریز کمیٹی کا حصہ ہوں گے، عدالت نے 10 دن میں ریگولرائزیشن کا طریقہ کار وضع کرنے کا حکم دے دیا۔