پاکستانی بیٹسمینوں نے منفی ریکارڈ اپنے نام پردرج کرالیا
ملکی ٹیسٹ تاریخ میں پہلی بار4ٹاپ آرڈر پلیئرزایک بھی رن کااضافہ کیے بغیر آؤٹ
پاکستانی بیٹسمینوں نے منفی ریکارڈ اپنے نام پردرج کرالیا، ملکی ٹیسٹ تاریخ میں پہلی بار4ٹاپ آرڈر بیٹسمین ایک بھی رن کااضافہ کیے بغیر آؤٹ ہوئے۔
ابوظبی ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کا ٹوٹل 57پر پہنچا تو بیٹنگ لائن کیلیے ایک ڈراؤنا خواب شروع ہوا، اظہر علی کے بعد حارث سہیل، اسد شفیق اور بابر اعظم ناتھن لیون کا شکار بنے تو اس دوران ایک رن کا بھی اضافہ نہ ہوا، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہواکہ4ٹاپ آرڈر بیٹسمین رخصتی سے قبل اسکور بورڈ کو ذرا سی حرکت بھی نہ دے پائے۔
اس وقت لیون کے بولنگ فیگر بھی بڑے دلچسپ تھے،اسپنر نے 5اوورز میں سے 4 میڈن کرتے ہوئے 4رنز دے کرچارہی وکٹیں اڑائی تھیں، اس کے بعد لیون کو ایک بھی مزید شکار کرنے کا موقع نہیں ملا۔
گزشتہ روز میزبان ٹیم نے انجرڈ امام الحق کی جگہ فخرزمان کو شامل کیا، وہاب ریاض کو ڈراپ کرکے میر حمزہ کو موقع دیا،دونوں کرکٹرز کو کیریئر کا اولین ٹیسٹ کھیلنے کا موقع ملا۔
پاکستان 2016 کے بعد زیادہ ٹیسٹ کیپس بانٹنے والوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے،انگلینڈ نے ابھی 18کھلاڑیوں کو ڈیبیو کا موقع فراہم کیا جبکہ اس دوران پاکستان کی جانب سے کیریئر کا آغاز کرنے والوں کی تعداد 15ہوگئی،سری لنکا14، آسٹریلیا 12،جنوبی افریقہ11، بنگلہ دیش،ویسٹ انڈیز، زمبابوے، 10، 10 بھارت 9اور نیوزی لینڈ5 کرکٹرز کے ٹیسٹ ڈیبیو کرا چکا ہے۔
ابوظبی ٹیسٹ کے پہلے روز پاکستان کا ٹوٹل 57پر پہنچا تو بیٹنگ لائن کیلیے ایک ڈراؤنا خواب شروع ہوا، اظہر علی کے بعد حارث سہیل، اسد شفیق اور بابر اعظم ناتھن لیون کا شکار بنے تو اس دوران ایک رن کا بھی اضافہ نہ ہوا، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہواکہ4ٹاپ آرڈر بیٹسمین رخصتی سے قبل اسکور بورڈ کو ذرا سی حرکت بھی نہ دے پائے۔
اس وقت لیون کے بولنگ فیگر بھی بڑے دلچسپ تھے،اسپنر نے 5اوورز میں سے 4 میڈن کرتے ہوئے 4رنز دے کرچارہی وکٹیں اڑائی تھیں، اس کے بعد لیون کو ایک بھی مزید شکار کرنے کا موقع نہیں ملا۔
گزشتہ روز میزبان ٹیم نے انجرڈ امام الحق کی جگہ فخرزمان کو شامل کیا، وہاب ریاض کو ڈراپ کرکے میر حمزہ کو موقع دیا،دونوں کرکٹرز کو کیریئر کا اولین ٹیسٹ کھیلنے کا موقع ملا۔
پاکستان 2016 کے بعد زیادہ ٹیسٹ کیپس بانٹنے والوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے،انگلینڈ نے ابھی 18کھلاڑیوں کو ڈیبیو کا موقع فراہم کیا جبکہ اس دوران پاکستان کی جانب سے کیریئر کا آغاز کرنے والوں کی تعداد 15ہوگئی،سری لنکا14، آسٹریلیا 12،جنوبی افریقہ11، بنگلہ دیش،ویسٹ انڈیز، زمبابوے، 10، 10 بھارت 9اور نیوزی لینڈ5 کرکٹرز کے ٹیسٹ ڈیبیو کرا چکا ہے۔