ایس ایس پی تشدد کیس وزیراعظم کی بریت کیخلاف اپیل پر مقدمے کا ریکارڈ طلب
ٹرائل کے بعد عدالت عمران خان کو بری کردے ہمیں اعتراض نہیں، سرکاری وکیل
ہائی کورٹ نے ایس ایس پی تشدد کیس میں وزیراعظم عمران خان کی بریت کیخلاف وفاق کی اپیل پر مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے وزیراعظم عمران خان کی بریت کے خلاف وفاق کی اپیل کی سماعت کی۔
سرکاری وکیل صداقت عباسی نے کہا کہ انسداد دہشتگری عدالت نے چار مئی کو عمران خان کو ایس ایس پی تشدد کیس میں بری کیا، فیصلہ کالعدم قرار دے کر ملزم کے خلاف ٹرائل کا حکم دیا جائے۔
جسٹس عامرفاروق نے وکیل سے پوچھا کہ کیا آپ نہیں چاہتے وزیراعظم بری ہوں تو وکیل نے کہا کہ ٹرائل کے بعد عدالت بری کردے ہمیں اعتراض نہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اس کیس میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں۔ صداقت عباسی نے کہا کہ گیارہ گواہوں کے بیانات ہوئے ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ کسی ایک گواہ نے بھی عمران خان کے خلاف شہادت نہیں دی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمے کا مکمل ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے 2014 کے دھرنے سے متعلق ایس ایس پی تشدد کیس میں عمران خان کی بریت کو چیلنج کیا تھا۔ وفاق کی اپیل میں فریق مخالف اب خود وزیراعظم عمران خان ہوگئے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے وزیراعظم عمران خان کی بریت کے خلاف وفاق کی اپیل کی سماعت کی۔
سرکاری وکیل صداقت عباسی نے کہا کہ انسداد دہشتگری عدالت نے چار مئی کو عمران خان کو ایس ایس پی تشدد کیس میں بری کیا، فیصلہ کالعدم قرار دے کر ملزم کے خلاف ٹرائل کا حکم دیا جائے۔
جسٹس عامرفاروق نے وکیل سے پوچھا کہ کیا آپ نہیں چاہتے وزیراعظم بری ہوں تو وکیل نے کہا کہ ٹرائل کے بعد عدالت بری کردے ہمیں اعتراض نہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اس کیس میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں۔ صداقت عباسی نے کہا کہ گیارہ گواہوں کے بیانات ہوئے ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ کسی ایک گواہ نے بھی عمران خان کے خلاف شہادت نہیں دی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمے کا مکمل ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے 2014 کے دھرنے سے متعلق ایس ایس پی تشدد کیس میں عمران خان کی بریت کو چیلنج کیا تھا۔ وفاق کی اپیل میں فریق مخالف اب خود وزیراعظم عمران خان ہوگئے ہیں۔