بغیراجازت سفرپر4امریکیوں کواسلام آبادواپس بھیج دیاگیا

ایئرپورٹ سے نکلنے نہیں دیاگیا،4گھنٹے بعددوسری پروازسے واپس روانہ کردیاگیا

دورہ پیشہ ورانہ تھا،حراست کی وجوہ سے لاعلم ہیں،ترجمان امریکی قونصل خانہ فوٹو : فائل

4امریکی سفارت کاروں کو اجازت نامے کے بغیر کراچی آمد پر ایئرپورٹ سے باہرآنے کی اجازت نہیں دی گئی اور 4گھنٹے بعد دوسری پرواز سے واپس اسلام آباد روانہ کردیا گیا۔

امریکی قونصل جنرل کراچی کے ترجمان نے الزام عائد کیاکہ سفارت خانے کے 4 اہلکاروںکو کراچی ایئرپورٹ پر حکام نے حراست میں رکھا، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق امریکی سفارت خانے کے اہکار کراچی پہنچنے پر وزارت خارجہ کا اجازت نامہ پیش کرنے میں ناکام رہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی سفارتخانے میں تعینات4 سفارتی اہلکار جان ہوپ کنز، ڈیرل ہیچیسن، ڈینئل بیلنگر اور لانس ہگان بدھ کی دوپہر 12 بجکر 20 منٹ پر پی آئی اے کی پرواز پی کے301 کے ذریعے کراچی پہنچے۔




 

ذرائع کے مطابق کراچی ایئر پورٹ پر تعینات سیکیورٹی حکام نے جب سفارتی اہلکاروں سے کراچی آمدپر وزارت خارجہ کا این او سی طلب کیا تو وہ حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کردہ کسی بھی قسم کا اجازت نامہ سفارتی اہلکاروں کے پاس موجود نہیں تھا۔ سیکیورٹی حکام نے اجازت نامے کے بغیر سفارتی اہلکاروں کو کراچی ایئرپورٹ سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی اور شام 4 بجے کراچی سے اسلام آباد جانے والی پی آئی اے کی اگلی پرواز پی کے308 کے ذریعے واپس روانہ کردیا۔

اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر کراچی میں واقع امریکی قونصل خانے کے ترجمان رچرڈسلور نے ایکسپریس کو بتایاکہ چاروں سفارتکار اسلام آباد میں واقع امریکی سفارت خانے میں تعینات ہیں۔ انھوں نے کہاکہ وہ سفارت کاروں کو حراست میں رکھنے کی وجوہ سے لاعلم ہیں۔ اس سلسلے میں سیکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ امریکی سفارت کاروں کے پاس کراچی آنے کے لیے وزارت داخلہ کا این اوسی نہیںتھا جس کے سبب انھیں اگلی پروازسے واپس اسلام آباد روانہ کردیا گیا۔
Load Next Story