وفاقی حکومت کا پیش کردہ بجٹ عوام دوست نہیں قائم علی شاہ

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل کرنا مناسب اقدام نہیں، متحدہ سے رابطے ہیں

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سینیٹر کریم خواجہ کے عشائیہ میں میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ عوام دوست نہیں ہے، متحدہ قومی موومنٹ سے پہلے بھی بات چیت کا سلسلہ جاری تھا اور اب بھی جاری ہے۔

یہ بات انھوں نے بدھ کی شب پیپلز ڈاکٹرز فورم کے سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ کی جانب سے مقامی کلب میں ان کے اعزاز میں دیے گئے عشائیہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سندھ کی بیوروکریسی کے حوالے سے جو فیصلہ دیا گیا ہے، اس پر میں کوئی تبصرہ نہیں کروں گا ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ سندھ میں یہ قانون افسران کی حوصلہ افزائی کے لیے بنایا گیا تھا، لیکن اس معاملے پر میں کوئی بات نہیں کروں گا۔




وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ سے پہلے بھی بات چیت ہورہی تھی اور اب بھی ہورہی ہے ، اب یہ بات چیت کہاں تک پہنچی ہے یہ اس وقت نہیں بتا سکتا۔ انھوں نے کہا کہ ہم مفاہمتی عمل کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ مایوس کن ہے اور اس میں عوام پر ٹیکس زیادہ لگائے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو ایک عالمی لیڈر تھیں ، ان کے نام سے شروع کیے گئے بے نظیر انکم سپورٹ کا نام تبدیل کرنا مناسب اقدام نہیں ہے۔
Load Next Story