
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ہائی كورٹ كے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس لعل جان خٹک نے 74 ملزموں کی جانب سے فوجی عدالتوں کی سزاؤں کے خلاف دائر اپیلوں كی سماعت كی۔
ملزموں كے وكلاء نے عدالت كو بتایا كہ ملزموں کے خلاف ملٹری كورٹ كا قانون لاگو نہیں ہوتا كیونكہ ملزموں كو بہت پہلے گرفتار كیا گیا تھا اور قانون بعد میں لاگو ہوا، ملزموں كے خلاف ٹرائل بھی غیر منصفانہ طور پر ہوا، ان کے اقبال جرم میں ابہام موجود ہے اور ملزموں كے خلاف مقدمے کی کارروائی میں قانونی تقاضے پورے نہیں كیے گئے۔
وکلا کا موقف تھا کہ فوجی عدالتوں نے دہشت گردی كے الزام میں ان ملزموں کو سزائے موت اور پھانسی كی سزائیں سنادی ہیں لہٰذا عدالت مذكورہ سزائوں كو كالعدم قرار دے کر انہیں بری كرنے كے احكامات جاری كرے۔
عدالت نے سماعت كے بعد تمام اپیلیں منظور كرتے ہوئے ملٹری كورٹس كی سزائیں كالعدم قرار دے دیں اور ریمارکس دیے کہ تمام اپیلوں كا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔