ایم کیوایم کا کارکنوں کے قتل کے خلاف کل ملک بھرمیں پرامن یوم سوگ منانے کا اعلان

تاجربرادری اورٹرانسپورٹرز سے اپیل ہے کہ وہ اپنا کاروباررضاکارانہ طورپر بندرکھ کر احتجاج ریکارڈ کرائیں، رابطہ کمیٹی

چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ وہ کراچی میں کھلی اور حکومتی سرپرستی میں دہشت گردی کے واقعات پر نوٹس لیں، ایم کیو ایم ۔ فوٹو : ایکسپریس نیوز

متحدہ قومی موومنٹ نے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں مبینہ ماورائے ععدالت قتل کے خلاف کل ملک بھر میں یوم پرامن یوم سوگ منانے کا اعلان کردیا ہے۔

کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو میں رابطہ کمیٹی کے دیگرارکان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کی جانیں خطرے میں ہیں گزشتہ روز ہمارے کئی کارکن ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے،جرائم پیشہ عناصر نے گزشتہ دنوں پولیس اور رینجرز اہلکاروں کو بھی اغوا کر کے قتل کیا لیکن ان کے خلاف کارروائیاں نہیں کی جاتیں،ایک جانب ہمارے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کی جارہی ہے اور لیاری گینگ وار ملزمان کی جانب سے حملے کئے جارہے ہیں دوسری جانب شہر میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کارکنوں کو دوران حراست قتل کرکے ان کی لاشیں پھینک رہے ہیں۔


خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کو قانون نافذ کرنے والے ادارے اغوا کر رہے ہیں، بلوچستان کے بعد کراچی میں بھی مسخ شدہ لاشیں ملنا شروع ہوگئیں ہیں اس سے نفرتوں کے بیج بونے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ ایم کیوایم کی قیادت کو کارکنوں کے خلاف کسی بھی کارروائی کا پتہ چلتا ہے تو قانون نافذ کرنے والے اداروں، عدالتوں اور حکومتوں سے رجوع کیا جاتا ہے تاکہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے، چیف جسٹس بہت سے معاملات پر ازخودنوٹس لیتے ہیں ان سے اپیل ہے کہ وہ کراچی میں کھلی اور حکومتی سرپرستی میں دہشت گردی کے واقعات پر بھی نوٹس لیں، ایم کیو ایم کراچی میں امن کے لئے ہر در پر جانے کے لئے تیار ہے۔

ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ عدالتوں اور حکومتوں کی جانب سے انصاف اور تحفظ کی عدم فراہمی کے بعد ہی احتجاج اور سوگ منانے پر مجبور ہوئے ہیں،اپنے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ اور قانو نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل کے خلاف کل ملک بھر میں پر امن یوم احتجاج منائیں گے۔ انہوں نے تاجر اور ٹرانسپورٹ تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ یوم احتجاج کے دوران اپنے کاروباررضا کارانہ طورپر بند رکھ کر احتجاج ریکارڈ کرائیں۔
Load Next Story