شام کی خانہ جنگی میں اب تک 93 ہزارافراد ہلاک ہوچکے ہیں اقوام متحدہ
شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے ہر ماہ اوسطاً5 ہزار افراد ہلاک ہو رہے ہیں، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے شام کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق اب تک 93 ہزار افراد خانہ جنگی کا شکارہوکر اپنی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھیں ہیں، دمشق، حمص اورحلب وہ شامی شہر ہیں جہاں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے شام کے حوالے سے ''اطفال اور مسلح لڑائی'' کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے ہر ماہ اوسطاً5 ہزار افراد ہلاک ہو رہے ہیں، ادارے کی سربراہ نیوی پلے کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں 80 فیصد مرد اور 10 سال سے کم عمر کے 1700 سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض واقعات میں بچوں پر تشدد بھی کیا گیا جب کہ پورے پورے گھرانوں کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
نیوی پلے کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں شیرخوار بچے بھی شامل ہیں جب کہ حکومتی افواج اور باغی بچوں کو خودکش بمبار یا انسانی حصار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے شام کے حوالے سے ''اطفال اور مسلح لڑائی'' کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق شام میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے ہر ماہ اوسطاً5 ہزار افراد ہلاک ہو رہے ہیں، ادارے کی سربراہ نیوی پلے کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں 80 فیصد مرد اور 10 سال سے کم عمر کے 1700 سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض واقعات میں بچوں پر تشدد بھی کیا گیا جب کہ پورے پورے گھرانوں کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
نیوی پلے کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں شیرخوار بچے بھی شامل ہیں جب کہ حکومتی افواج اور باغی بچوں کو خودکش بمبار یا انسانی حصار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔