ڈی آر ایس قبول کرنے کیلیے بھارت پر دباؤ بڑھ گیا

آئی سی سی اجلاس میں ایک بار پھر ٹیکنالوجی کو لازمی قرار دیا جاسکتا ہے، ذرائع


Sports Desk June 14, 2013
آئی سی سی اجلاس میں ایک بار پھر ٹیکنالوجی کو لازمی قرار دیا جاسکتا ہے، ذرائع فوٹو: فائل

بھارت پر ڈی آر ایس کو قبول کرنے کیلیے دباؤ بڑھ گیا، رواں ماہ آئی سی سی کے سالانہ اجلاس میں ایک بار پھر فیصلوں میں مدد کیلیے ٹیکنالوجی کو لازمی قرار دیا جاسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا سالانہ اجلاس 23 جون سے لندن میں شروع ہوگا، اس میں ایک بار پھر ڈسیشن ریویو سسٹم (ڈی آر ایس) کو لازمی قرار دینے کی کوشش کی جائے گا، اس وقت بھارت کے علاوہ باقی تمام ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک اس سسٹم کے حامی ہیں جس کی وجہ سے بی سی سی آئی پر دباؤ میں کافی اضافہ ہوگیا ہے۔



پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر آئی ایس بندرا کا کہنا ہے کہ ہمیں کسی نہ کسی مرحلے پر ڈی آر ایس کو قبول کرنا ہی پڑے گا کیونکہ اس وقت 10 میں سے 9 ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک اس کے حق میں ہیں جبکہ ڈی آر ایس کو لازمی قرار دینے کیلیے 7 ووٹ بھی بہت ہے۔ آئی سی سی ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ کمیٹی کے سربراہ انیل کمبلے کیلیے بھی تنہا اس سسٹم کی مخالفت کرنا کافی مشکل ہوگیا ہے کیونکہ کمیٹی میں شامل دیگر تمام ممبران اس کے حق میں ہیں۔ ڈی آر ایس کے سب سے بڑے مخالف بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر این سری نواسن ہیں تاہم وہ اس وقت اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی وجہ سے عارضی طور پر اپنی ذمہ داریوں سے الگ ہوچکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔