ایف اے ٹی ایف کا منی لانڈرنگ کے خلاف ’’ڈومور‘‘ کا مطالبہ
وفدکی8 سے19اکتوبرتک نیب،ایف آئی اے سمیت دیگراسٹیک ہولڈرزسے اہم ملاقاتیں،آخری روزوزیرخزانہ اسد عمر سے ملا۔
ISLAMABAD:
ایف اے ٹی ایف نے پاکستان سے منی لانڈرنگ کے خلاف ''ڈومور'' کا مطالبہ کردیا۔
وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ اے پی جی کیساتھ سرکاری سطحپر مذاکرات مکمل ہوگئے ہیں، مذاکرات میں اے پی جی کی ٹیم نے پاکستان کی جانب سے انسدادمنی لانڈرنگ وانسداد ٹیررازم فنانسنگ رجیم کومضبوط بنانے کے اقدامات کوسراہاہے۔ ذرائع کاکہناہے کہ وفداگلے چند روزمیں رپورٹ پاکستان کو بھجوائے گا۔
ایف اے ٹی ایف کے ایشیاء پیسفک گروپ کے ایگزیکٹوسیکرٹری گورڈن ہک کی سربراہی میں 5 رکنی وفدنے8 سے 19 اکتوبر تک پاکستان میں قیام کے دوران فنانشل مانیٹرنگ یونٹ، نیب، ایف آئی اے،اسٹیٹ بینک، ایف بی آراور وزارت خارجہ کے حکام سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرزسے اہم ملاقاتیں کیں اور منی لانڈرنگ وٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کاجائزہ لیا۔
مذاکرات کے دوران جائزہ مشن کوبتایا گیاکہ پاکستان نے منی لانڈرنگ اوردہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق ریگولیشنزمیں ترامیم کردی ہیں اورحکومت نے منی ٹریل کی نشاندہی کیلئے مختلف تجاویز کی بھی منظوری دی ہے،ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کی روشنی میں حکومت نے اقدامات کئے جبکہ قوانین کو مزیدسخت بنایاجارہا ہے جس کے تحت منی لانڈرنگ میں ملوث افراد،کمپنیوں یا ان کے ڈائریکٹروں کیخلاف سزا اورجرمانہ میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔
رقوم کی غیر قانونی ترسیل پرکم ازکم سزا تین اور زیادہ سے زیادہ دس سال کردی گئی ہے جبکہ جرمانہ بھی پچاس لاکھ سے بڑھاکر پانچ کروڑ کردیا گیاہے،منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کی جائیداد90دن کے بجائے اب چھ ماہ تک بحق سرکارضبط کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے،اب قابل سزا جرم کی ضمانت بھی نہیں ہوسکے گی۔
ٹربیونل زرمبادلہ کی غیرقانونی خریدوفروخت یا ترسیل میں ملوث شخص کیخلاف چھ ماہ میں کارروائی مکمل کرنے کاپابند ہوگا،ایف آئی اے کو بنکوں سے کسی بھی شخص یا کمپنی کے ریکارڈ کے حصول اورایکسچینج کمپنیوں کے کیش بوتھ بندکرنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔
وفد نے واپسی سے قبل جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر سے ملاقات کی ،اس ملاقات میں وزیر خزانہ کاکہنا تھا کہ پاکستان منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گااور پاکستان منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کے عالمی اسٹینڈرڈزپر عملدرآمدکیلئے پرعزم ہے۔
ایف اے ٹی ایف نے پاکستان سے منی لانڈرنگ کے خلاف ''ڈومور'' کا مطالبہ کردیا۔
پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ایشیاء پیسفک گروپ کی جائزہ ٹیم کے درمیان مذاکرات مکمل ہوگئے ہیں، جائزہ ٹیم کے3 ارکان جمعے کو واپس چلے گئے ہیں جبکہ 2 ارکان آج ہفتے کو جائیں گے۔
وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ اے پی جی کیساتھ سرکاری سطحپر مذاکرات مکمل ہوگئے ہیں، مذاکرات میں اے پی جی کی ٹیم نے پاکستان کی جانب سے انسدادمنی لانڈرنگ وانسداد ٹیررازم فنانسنگ رجیم کومضبوط بنانے کے اقدامات کوسراہاہے۔ ذرائع کاکہناہے کہ وفداگلے چند روزمیں رپورٹ پاکستان کو بھجوائے گا۔
ایف اے ٹی ایف کے ایشیاء پیسفک گروپ کے ایگزیکٹوسیکرٹری گورڈن ہک کی سربراہی میں 5 رکنی وفدنے8 سے 19 اکتوبر تک پاکستان میں قیام کے دوران فنانشل مانیٹرنگ یونٹ، نیب، ایف آئی اے،اسٹیٹ بینک، ایف بی آراور وزارت خارجہ کے حکام سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرزسے اہم ملاقاتیں کیں اور منی لانڈرنگ وٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کاجائزہ لیا۔
مذاکرات کے دوران جائزہ مشن کوبتایا گیاکہ پاکستان نے منی لانڈرنگ اوردہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق ریگولیشنزمیں ترامیم کردی ہیں اورحکومت نے منی ٹریل کی نشاندہی کیلئے مختلف تجاویز کی بھی منظوری دی ہے،ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کی روشنی میں حکومت نے اقدامات کئے جبکہ قوانین کو مزیدسخت بنایاجارہا ہے جس کے تحت منی لانڈرنگ میں ملوث افراد،کمپنیوں یا ان کے ڈائریکٹروں کیخلاف سزا اورجرمانہ میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔
رقوم کی غیر قانونی ترسیل پرکم ازکم سزا تین اور زیادہ سے زیادہ دس سال کردی گئی ہے جبکہ جرمانہ بھی پچاس لاکھ سے بڑھاکر پانچ کروڑ کردیا گیاہے،منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کی جائیداد90دن کے بجائے اب چھ ماہ تک بحق سرکارضبط کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے،اب قابل سزا جرم کی ضمانت بھی نہیں ہوسکے گی۔
ٹربیونل زرمبادلہ کی غیرقانونی خریدوفروخت یا ترسیل میں ملوث شخص کیخلاف چھ ماہ میں کارروائی مکمل کرنے کاپابند ہوگا،ایف آئی اے کو بنکوں سے کسی بھی شخص یا کمپنی کے ریکارڈ کے حصول اورایکسچینج کمپنیوں کے کیش بوتھ بندکرنے کی اجازت دیدی گئی ہے۔
وفد نے واپسی سے قبل جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر سے ملاقات کی ،اس ملاقات میں وزیر خزانہ کاکہنا تھا کہ پاکستان منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گااور پاکستان منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کے عالمی اسٹینڈرڈزپر عملدرآمدکیلئے پرعزم ہے۔