آئین کے تحت زرعی ٹیکس صوبے لگا سکتے ہیں اسحاق ڈار

عوام کو خوشی سے ٹیکس دینا چاہیے، پاکستان کو ٹھیک کرنا تو قربانی دینا ہوگی

ہائی برڈ گاڑیوں سے تیل کی بچت ہو گی: ’’کل تک ‘‘ میں جاوید چوہدری سے گفتگو۔ فوٹو وکی پیڈیا/فائل

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہم نے ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہے قوم کو مشکلات سے نکالنا ہے جب تک ٹیکس نہیں لگیں گے ریونیو کیسے اکٹھا ہوگا، عوام کو خوشی سے ٹیکس دینا چاہیے۔

ایکسپریس نیو زکے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ ہمارے پاس وقت بہت کم تھا لیکن اگر ہم بجٹ کو تاخیر سے پیش کرتے تو عالمی سطح پر ایک برا پیغام جاتا۔ روزمرہ کی کھانے پینے کی چیزوں پر جی ایس ٹی لاگو نہیں ہوگا۔ جب پاکستان کو ٹھیک کرنا ہے تو پھر قربانی تو دینا ہوگی۔ وزیراعظم ملک کو بہتر بنانے کے لئے بہت سنجیدہ ہیں۔ ہائی برڈ گاڑیوں کی وجہ سے تیل کے اخراجات میں کمی ہوگی اور اس کا کسی عام آدمی سے کوئی تعلق نہیں ہے اس کا تعلق اسی سے ہے جو ہائی برڈ گاڑی منگوائے گا۔ نئی بجٹ تجاویز کے مطابق 5 سال تک کوئی بھی پرانی گاڑی منگوائی جا سکتی ہے۔ انھوں نے کہا پاکستان میں کوئی نئے پراجیکٹ نہیں لگ رہے کیونکہ لوگ ڈر رہے ہیں کہ انھوں نے 500ارب دینے ہیں اور یہ کوئی ہاتھ ہی نہیں پکڑا رہے ہم نے پلان کیا ہے کہ پرائیویٹ انرجی سیکٹر کو 30 جون تک کلئیر کردیں گے اور جب ان کو رقم دیں تو ان سے گارنٹی لیں تاکہ وہ اپنی کمپنیوں کو فل کیپسٹی میں چلائیں تاکہ لوڈشیڈنگ میں کمی ہو۔




ہم پاکستان کے معاملات کو تبھی ٹھیک کرسکیں گے جب ہم اس کے بزنس کو اپنا بزنس سمجھیں گے۔ وزیراعظم لوڈشیڈنگ میں کمی کے لئے بہت سنجیدہ ہیں بجٹ پاس ہونے کے بعد وزیراعظم انرجی پالیسی کا اعلان کریں گے۔ ہم سرمایہ کاروں کو سہولتیں دیں گے تاکہ وہ پاکستان میں اپنے منصوبے لگا سکیں پاکستان میں منافع بخش منصوبے لگائے جا سکتے ہیں۔ ساری دنیا میں ٹیکس لگتے ہیں لیکن بدقسمتی ہے کہ جب ہم لگاتے ہیں تو اس پر شورکیا جاتا ہے۔ زراعت پر ٹیکس کے لئے قانون موجود ہے مگر اس میں سہولت بہت زیادہ ہے ایک ارب سے بھی کم زرعی ٹیکس اکٹھا ہوتا ہے پاکستان کے آئین کے مطابق زرعی ٹیکس صوبے لگا سکتے ہیں لیکن بارہ پندرہ سو ایکٹر والا ٹیکس نہیں دیتا۔۔

Recommended Stories

Load Next Story