پی سی بی کے ڈومیسٹک کرکٹ میں محکموں کی ٹیمیں ختم کرنے پر اتفاق

بورڈ کے آئین میں بھی چند ترامیم کی جائیں گی تاکہ اس تجویز کو قابل عمل بنانے میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہوسکیں


Muhammad Yousuf Anjum October 20, 2018
ڈومیسٹک کرکٹ کا ڈھانچہ تبدیل کرنے کے لیے مشاورت جاری، فوٹو: فائل

کرکٹ بورڈ کے اخراجات میں کمی اور کوالٹی کرکٹ کے لئےپی سی بی کے ڈومیسٹک کرکٹ کا ڈھانچہ تبدیل کرنے کے لیے مشاورت جاری ہے۔

اگلے سال سے محکموں کی ٹیمیں ختم کرکے صرف ریجنل کرکٹ پرمشتمل نئے فرسٹ کلاس کرکٹ نظام کو متعارف کرانے پر اتفاق کیاگیاہے۔

اس مقصد کے لیے کرکٹ بورڈ کے آئین میں بھی چند ترامیم کی جائیں گی تاکہ اس تجویز کو قابل عمل بنانے میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہوسکیں۔ اس وقت واپڈا کے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین کی سربراہی میں قائم ٹاسک فورس اس پر کام کرنے میں مصروف ہے، جس کے دوسرے ممبران میں لاہور ریجن سے شاہ ریز عبداللہ خان روکھڑی اور خان ریسرچ لیبارٹریز کے محمدایازبٹ شامل ہیں۔

ان کی معاونت پی سی بی کے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ کے نمائندئے کررہے ہیں۔پی سی بی ٹاسک فورس ممبران موجودہ فرسٹ کلاس سیزن ختم ہونے کے اگلے سال کے لیے نئے مجوزہ نظام کومتعارف کرانے کے لیے سب سے مشاورت کررہے ہیں۔

کرکٹ بورڈ کے پیٹرن انچیف اور وزیراعظم عمران خان اپنے متعدد بیانات میں پی سی بی کے موجودہ فرسودہ ڈومسیٹک ڈھانچے پر تنقید کرچکے ہیں۔ وہ پاکستان میں کرکٹ آسٹریلیا جیسا سسٹم اپنانے کے حق میں ہے، جس میں میچز کی تعداد کم لیکن کرکٹ کا معیار بہت اچھا ہو۔

انہوں نے اس سلسلے میں پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی کو بھی ہدایات جاری کررکھی ہیں کہ پاکستانی کرکٹ میں بہتری لانے پر توجہ دی جائے۔ اس مجوزہ نئے ڈومیسٹک کرکٹ سسٹم میں محکموں کا کردار سرے سے ختم کرکے صرف ریجنل کرکٹ پر فوکس کرنے پر زوردیا جارہاہے۔اس وقت آٹھ محکمے اور آٹھ ریجنز کی ٹیمیں قائد اعظم ٹرافی گریڈ ون کھیل رہی ہیں۔باقی بچنے والی ریجنل ٹیمیں گریڈ ٹو جبکہ محکموں کی ٹیمیں الگ سے میچز کھیلتی ہیں، اسے پیٹرنز ٹرافی گریڈ ٹو کا نام دیاگیاہے۔

ٹاسک فورس کی کوشش ہے کہ کوالٹی کرکٹ کے لیے ریجنز کی تعداد کو صرف چھ تک محدود کردیا جائے اور ان میں اسلام آباد،لاہور،کراچی،پشاور، ملتان اور کوئٹہ کو نمائِندگی دینے پر غور کیا جارہاہے تاہم ایک تجویز یہ بھی ہے کہ چھ کے بجائے اس تعداد کو آٹھ کردیاجائے۔

اس بات کا بھی امکان ہے کہ ریجنز کو ڈویژن کرکٹ میں بدل دیا جائے ۔ جو ٹیمیں گریڈ ون میں شامل نہیں ہوسکییں گی، ان کے لیے گریڈٹو طرز کی کرکٹ رکھی جاسکتی ہے۔محکموں کی ٹیموں کو فارغ کرکے نئے سسٹم میں کھلاڑیوں کی میچ فیس اور ڈیلی الاونس کے ساتھ انعامی رقم کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا جارہاہے تاکہ کھلاڑی بے روزگار نہ ہوں اور میچز بھی جاندار دیکھنے کو ملیں۔

کوالٹی کرکٹ نظام میں محکمے اپنا کرکٹ بجٹ ریجنل ٹیموں کو اسپانسرز کرنے پر خرچ کیا کریں گے۔کراچی کی ٹیم کو اگر نیشنل بنک اسپانسرز کرتاہے تو پھر یہ ٹیم نیشنل بنک کراچی ریجن یا ڈویژن کےنام سے کھیلے گی۔ اس طرح پی سی بی کرکٹ سے جڑے دوسرے محکمے بھی ریجنل ٹیموں کو مالی طورپر سپورٹ کریں گے۔اس نئے مجوزہ نظام میں لاہور اور کراچی کی صرف ایک ایک ٹیم حصہ لےگی۔

پینٹگولر ون ڈے ٹورنامنٹ ختم کردیا جائے گا تاہم کلب اور ڈسٹرکٹ کرکٹ کو مالی طورپر سپورٹ کرکے مزید بہتر کرنے پر توجہ دی جائے گی،ٹاسک فورس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ایشو پر ابتدائی بات چیت ہوچکی، اس کو فائنل کرنے سے پہلے کئی ایسے معاملات ہیں، جن کا دیرپا اور مفید حل ڈھونڈنا باقی ہے ۔ٹاسک فورس ممبران ڈومیسٹک کرکٹ سے وابستہ محکموں سمیت تمام سٹیک ہولڈز سے رابطے کرکے رپورٹ تیار کریں گے جسے گورننگ بورڈ کے اجلاس میں منظوری کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔