
جاپان کے ناول نگار یوکا اوہاشی مقامی آرٹ یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں اور نت نئے تجربات سے اپنے مداحوں اور اساتذہ کو حیران کرتے آئے ہیں۔ اس بار وہ مداحوں کے لیے ایک روشن کتاب لے کر آئے ہیں جس کی سطریں اور حروف یوں چمکنے لگتے ہیں گویا صفحے کے زیریں حصے میں ننھے ننھے بلب نہاں ہوں، لیکن یہ چمک دمک کسی روحانیت کا معجزہ نہیں بلکہ اس چمتکار کے پیچھے ایک راز پوشیدہ ہے؟
جاپانی آرٹسٹ نے اپنی کتاب کے حروف کو لیزر آری کی مدد سے کاٹ کر علیحدہ کرلیا اور حروف کی خالی جگہوں پر ایک 'ایل ای ڈی اسٹرپ' چسپاں کردی جب یہ ایل ڈی اسٹرپ انسانی لمس محسوس کرتی ہے تو متحرک ہوجاتی ہے اور یوں محسوس ہوتا ہے جیسے بلب روشن ہوگئے ہوں اور جیسے جیسے وقت گزرتا جاتا ہے ویسے ویسے روشنی تیز ہوجاتی ہے۔
جاپانی ناول نگار نے اپنی تخلیق کو سوشل میڈیا پر صارفین کے ساتھ شیئر کیا تو لوگ محو حیرت رہ گئے اور کچھ ہی وقت میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد لوگوں نے اسے پسند کیا جب کہ 50 ہزار کے لگ بھگ افراد نے اسے ری ٹویٹ کیا جس سے اس کتاب میں لوگوں کی دلچسپی ظاہر ہوتی ہے۔
https://twitter.com/uten_lullaby/status/1048546773864607744
جاپانی آرٹسٹ نے مداحوں کی پذیرائی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے صارفین کا شکریہ ادا کیا لیکن ساتھ ہی انہوں نے مداحوں کو کتاب کی عدم دستیابی کی خبر سنا کر رنجیدہ بھی کردیا تاہم انہوں نے مداحوں کو کتاب کی مارکیٹ میں دستیابی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔