بھارت کی آبادی 2028 تک چین سے بھی تجاوز کرجائے گی اقوام متحدہ

انسان کی اوسط عمر 2045 سے 2050 کے درمیان بڑھ کر 76 سال اور 2095 سے 2100 تک 82 سال ہو جانے کا بھی امکان ہے۔،رپورٹ

2028 تک بھارت کی آبادی ایک ارب 45 کروڑ سے تجاوز کر جائے گی اور یہ دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائےگا،رپورٹ۔ فوٹو: فائل

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 15 سال بعد یعنی 2028 میں بھارت آبادی کے لحاظ سے چین کو بھی پیچھے چھوڑ کر دنیا میں سب سے زیادہ آبادی رکھنے والا ملک بن جائے گا۔

مستقبل میں دنیا کی ممکنہ آبادی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آبادی میں سب سے زیادہ اضافہ ترقی پذیر بالخصوص افریقی ممالک میں ہو رہا ہے جس کے بعد آئندہ ماہ دنیا کی آبادی 7ارب 20 کروڑ جب کہ 2100 تک یہی آبادی 10ارب 90 کروڑ سے بھی تجاوز کرجائے گی،رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2028 تک بھارت کی آبادی چین سے بھی زیادہ ہوجائے گی جو تقریباً ایک ارب 45کروڑ کے لگ بھگ ہو گی اوریوں بھارت دنیا کا سب سے زیادہ آبادی رکھنے والا ملک بن جائےگا۔


اقوام متحدہ کے ادارے برائے معاشیات اور سماجی امور کے ماہر ووہانگبو کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں آبادی میں اضافے کی رفتار میں کمی ہوئی ہے تاہم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ افریقی اور کچھ دیگر ترقی پذیر ممالک ميں آبادی میں اضافے کی رفتار میں اضافہ ہوا ہے،رپورٹ کے مطابق 2050 میں دنیا کے ترقی یافتہ خطوں کی آبادی میں زیادہ تبدیلی نہیں ہوگی اوراس کے ایک ارب 30کروڑ تک ہی رہنے کا امکان ہے تاہم 49 کم ترقی یافتہ ممالک کی آبادی موجودہ تعداد کے دگنا ہونے کے بعد 90 کروڑ سے ایک ارب 80 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ترقی یافتہ اور پزیرممالک میں مسقبل میں اوسط عمر ميں بھی اضافہ متوقع ہے اور انسان کی اوسط عمر 2045 سے 2050 کے درمیان بڑھ کر 76 سال اور 2095 سے 2100 تک 82 سال ہو جانے کا امکان ہے۔
Load Next Story