رشوت طلب کرنے پر خود سوزی کرنے والا رکشا ڈرائیور دم توڑ گیا
ٹریفک پولیس اہلکار نے رشوت نہ دینے پر رکشہ ڈرائیور کا چالان کاٹ دیا تھا۔
شارع فیصل پر ٹریفک پولیس کی جانب سے رشوت طلب کرنے پر خودسوزی کرنے والا رکشا ڈرائیور دم توڑ گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شارع فیصل پر کراچی پولیس آفس کے سامنے قائم ٹریفک چوکی پر اے ایس آئی حنیف نے رکشہ ڈرائیور خالد سے مبینہ طور پر رشوت طلب کی لیکن ڈرائیور کی جانب سے انکار پر چالان کردیا جس پر وہ مشتعل ہوگیا اور خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگالی تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: رکشا ڈرائیور نے خود کو آگ لگالی
آگ کے نتیجے میں خالف 55 فیصد جھلس گیا تھا جسے فوری طور پر زخمی حالت میں سول اسپتال کے برنس وارڈ منتقل کیا گیا جہاں اسے طبی امداد دی جارہی تھی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، دوران علاج ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈٓاکٹر امیر شیخ نے اسپتال میں خالد کی عیادت کی تھی۔
واضح رہے رکشا ڈرائیور نے الزام لگایا تھا کہ ٹریفک پولیس اہلکار نے50 روپے رشوت نہ دینے پر170 روپے کا چالان کاٹ دیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شارع فیصل پر کراچی پولیس آفس کے سامنے قائم ٹریفک چوکی پر اے ایس آئی حنیف نے رکشہ ڈرائیور خالد سے مبینہ طور پر رشوت طلب کی لیکن ڈرائیور کی جانب سے انکار پر چالان کردیا جس پر وہ مشتعل ہوگیا اور خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگالی تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: رکشا ڈرائیور نے خود کو آگ لگالی
آگ کے نتیجے میں خالف 55 فیصد جھلس گیا تھا جسے فوری طور پر زخمی حالت میں سول اسپتال کے برنس وارڈ منتقل کیا گیا جہاں اسے طبی امداد دی جارہی تھی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، دوران علاج ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈٓاکٹر امیر شیخ نے اسپتال میں خالد کی عیادت کی تھی۔
واضح رہے رکشا ڈرائیور نے الزام لگایا تھا کہ ٹریفک پولیس اہلکار نے50 روپے رشوت نہ دینے پر170 روپے کا چالان کاٹ دیا تھا۔