پیپلز پارٹی کی ایم کیو ایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی باضابطہ دعوت

رابطہ کمیٹی ملک میں جمہوریت اور عوام کی فلاح کے لئے پیپلز پارٹی کی دعوت پر مثبت فیصلہ کرے گی، خالد مقبول صدیقی

سیاست میں بات چیت سے دروازے کبھی بند نہیں ہوتے، خالد مقبول صدیقی، فوٹو : ایکسپریس نیوز

پیپلز پارٹی نے ایم کیوایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی باضابطہ دعوت دے دی تاہم متحدہ قومی موومنٹ نے رابطہ کمیٹی اور کارکنوں سےمشاورت کے لئے وقت مانگ لیا ہے۔

سینیٹر رحمان ملک ، سابق سینئیر صوبائی وزیر پیر مظہر الحق اور مخدوم جمیل الزماں پر مشتمل پیپلز پارٹی کا وفد کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پہنچا جہاں سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فیصل سبزواری اور دیگر رہنماؤں نے ان کا پر تپاک استقبال کیا۔ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر نصرت، سید سردار احمد اور دیگر رہنماؤں سے بات چیت کے دوران پیپلز پارٹی کے وفد نے انہیں سندھ حکومت میں شمولیت کی باضابطہ دعوت دی۔ بات چیت کے دوران ایم کیوایم نے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ، لاپتہ افراد کی بازیابی اور لیاری میں موجود جرائم پیشہ افراد کی کارروائیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا، جس پر سینیٹر رحمان ملک نے انہیں تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔


مذاکرات کےبعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ الطاف حسین اور صدر زرداری کی دوستی نے ملک میں جمہوریت کو مضبوط کیا اور اسی کی بنیاد پر ملک میں ایک جمہوری حکومت سے دوسری جمہوری حکومت کو انتقال اقتدار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی قیادت کی ہدایت پر ایم کیوایم کو ایک بار پھر صوبائی حکومت میں شمولیت کی دعوت دی ہے کیونکہ ملک کے موجودہ حالات کے تحت ہمیں اتحاد کی بہت ضرورت ہے۔ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے کئی قوتیں سازشوں میں مصروف ہیں، پیپلز پارٹی ملک کے استحکام اور دہشتگردی کے خاتمے کے لئے حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتی ہے۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نےکہا کہ کراچی میں ہر روز ہونے والی قتل و غارت گری ٹارگٹ کلنگ نہیں رینٹل کلنگ ہے،سندھ بھر میں امن و امان کے قیام کے لئے ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما پیر مظہر الحق نے کہا کہ سندھ میں رہنے والے تمام افراد سندھی ہیں ہمیں ایک دوسرے سے کوئی الگ نہیں کرسکتا۔

ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ملاقات کے دوران کوئٹہ سمیت ملک بھر کی صورت حال پر بات چیت ہوئی، اس موقع پر ایم کیو ایم نے اپنے 8 لاپتہ کارکنوں کی بازیابی کا معاملہ اٹھایا ہے، ملاقات کے دوران پیپلز پارٹی نے سندھ حکموت میں شمولیت کی دعوت دی ہے اور ہم نے انہیں یقین دلایا ہے کہ رابطہ کمیٹی ملک میں جمہوریت اور عوام کی فلاح کے لئے مثبت فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم جب بھی حکومت میں رہی اس نے اپنے اصولی موقف پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا اور آئندہ بھی ایسا ہی ہوگا۔
Load Next Story