کراچی اور ٹھٹھہ میں مختلف حادثات میں 9 افراد سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئے
غوطہ خوروں کا کہنا ہے کہ جون جولائی میں سمندرکی لہروں میں طغیانی کے باعث اکثر لوگ نہاتےہوئےڈوب جاتےہیں۔
شدید گرمی اور لوڈ شیڈنگ سےتنگ شہریوں کی بڑی تعداد نے چھٹی منانے کے لئے ساحلی مقامات کا رخ کیا لیکن مختلف حادثات میں 9 افراد ڈوب کر جاں بحق گئے۔
ہاکس بے کے مقام پر 2 افراد ڈوب گئے جب کہ 3 کو ڈوبنے سے بچا لیا گیا، کیپ ماؤنٹ پر 2 اور ہمالیہ پر بھی 2 افراد ڈوب کر جاں بحق ہو گئے، جاں بحق افراد میں سے تین کی شناخت 20 سالہ شہریار، 23 سالہ قیصراور40سالہ فیض الحسن کے نام سے ہوئی۔ غوطہ خوروں کا کہنا ہے کہ جون جولائی میں سمندرکی لہروں میں طغیانی کے باعث اکثر لوگ نہاتےہوئےڈوب جاتےہیں۔
کراچی سے 126 کلو میٹر کے فاصلہ پر موجود ٹھٹھہ کے قریب کلری جھیل پر بھی تفریح کی غرض سے جانے والے 3 افراد ڈوب کر جاں بحق ہو گئے، جاں بحق افراد کا تعلق کراچی کے علاقے لی مارکیٹ سے تھا جن کی شناخت عظیم، وسیم اور بشیر کے نام سے ہوئی۔
ہاکس بے کے مقام پر 2 افراد ڈوب گئے جب کہ 3 کو ڈوبنے سے بچا لیا گیا، کیپ ماؤنٹ پر 2 اور ہمالیہ پر بھی 2 افراد ڈوب کر جاں بحق ہو گئے، جاں بحق افراد میں سے تین کی شناخت 20 سالہ شہریار، 23 سالہ قیصراور40سالہ فیض الحسن کے نام سے ہوئی۔ غوطہ خوروں کا کہنا ہے کہ جون جولائی میں سمندرکی لہروں میں طغیانی کے باعث اکثر لوگ نہاتےہوئےڈوب جاتےہیں۔
کراچی سے 126 کلو میٹر کے فاصلہ پر موجود ٹھٹھہ کے قریب کلری جھیل پر بھی تفریح کی غرض سے جانے والے 3 افراد ڈوب کر جاں بحق ہو گئے، جاں بحق افراد کا تعلق کراچی کے علاقے لی مارکیٹ سے تھا جن کی شناخت عظیم، وسیم اور بشیر کے نام سے ہوئی۔