پاکستان کوارٹرز انسانی ہمدردی سے مسئلہ کے حل کی ضرورت

پاکستان کوارٹرز میں رہائش پذیر مکینوں کا مسئلہ کافی طویل عرصے سے حل طلب ہے۔


Editorial October 26, 2018
پاکستان کوارٹرز میں رہائش پذیر مکینوں کا مسئلہ کافی طویل عرصے سے حل طلب ہے۔ فوٹو: فائل

MANAGUA: کراچی میں پاکستان کوارٹرزکے علاقے میں سرکاری رہائش گاہیں خالی کرانے کے خلاف علاقہ مکین احتجاجاً سڑکوں پر نکلے تو پولیس نے روایتی ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے مظاہرین پر تشددکیا، ہوائی فائرنگ کی،آنسوگیس کے شیل برسائے، واٹرکینن کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے اندھا دھند لاٹھی چارج بھی کیا جس کے نتیجے میں معمر افراد سمیت تیس مظاہرین زخمی ہوئے۔

چار سو نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا، ایم کیوایم کے رہنما فاروق ستار کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔ احتجاج کے باعث چارگھنٹے تک مصروف ترین شاہراہ پر کاروبار اور ٹریفک معطل رہا، لیکن کسی نے بھی اس پر فہم و فراست اور تدبر سے قابو پانے کی کوشش نہیں کی ۔

پاکستان کوارٹرز میں رہائش پذیر مکینوں کا مسئلہ کافی طویل عرصے سے حل طلب ہے۔ علاقہ مکینوں کا موقف ہے کہ ان کے پاس مالکانہ حقوق کے سرٹیفکیٹ موجود ہیں ۔ پانچ ہزار گھر ہیں، جن کا اصل مسئلہ اپنی چھت ہے،کسی سے بھی چھت چھیننا ایک انتہائی قابل مذمت فعل ہے۔

اگر سپریم کورٹ نے ناجائز قابضین سے قبضہ چھڑانے کے احکامات دیے تھے تو پھر ان احکامات کی تعمیل کے لیے انتہائی پرتشدد طریقہ اختیارکرنا ، خواتین ، بچوں اور بزرگوں پر لاٹھیاں برسانا،اس امرکی نشاندہی کرتا ہے کہ صوبائی انتظامیہ نے انتہائی غفلت کا مظاہرہ کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے جب صورتحال کا نوٹس لیا تو صرف بارہ افراد کو بمشکل رہا کیا گیا ۔حالات جب قابو سے باہر ہوگئے تو وفاقی حکومت نے فوری طور پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا اورچیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کیس سماعت کے لیے مقرر کردیا۔

چیف جسٹس نے آپریشن فوری روکنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ نہیں چاہتے ہمارے بچے اور بیوائیں سڑکوں پر آجائیں،ایسے مسائل پر توکوئی مستقل پالیسی ہونی چاہیے۔ ہم گھروں کو خالی کرانے سے متعلق اپنا حکم دو ماہ کے لیے معطل کر رہے ہیں ۔بلاشبہ چیف جسٹس نے اس انسانی مسئلے کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے انتہائی احسن اقدام اٹھایا ہے، وفاقی وصوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ اس مسئلے کا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری اور پرامن حل نکالیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں