تھرپارکر موروں کی ہلاکت جاری محکمہ وائلڈ لائف خاموش
مختلف دیہات میں 11 روز کے دوران گرمی اور خوراک کی قلت سے 30 مور ہلاک، متعدد بیمار
تھرپارکر میں خوب صورت اور حساس پرندے مور کے مرنے کا سلسلہ جاری ہے، 11 روز میں 30 سے زائد مور پراسرار بیماری کے باعث مرچکے ہیں۔
تھرپارکر کی تحصیل ڈیپلو کے گائوں سجائی، ڈاہری، کیرلو، لسیو، ڈیرو میں سیکڑوں موروں میں شدید گرمی اور خوراک کی کمی کے باعث بیماری پھیل رہی ہے۔ دیہاتیوں کے مطابق یہ پراسرار بیماری مرغیوں کے بعد موروں میں پھیلی، 11 روز میں 30 سے زائد مور مرگئے۔ اس وقت میں گائوں سجائی میں 4 مور بیمار ہیں جنھیں دیہاتیوں نے گھروں میں رکھا ہوا ہے اور اپنے طور پر دیسی علاج کررہے ہیں۔
گائوں والوں کا کہنا ہے کہ مور بیماری کے باعث آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوجاتے ہیں اور چلنے پھرنے کے قابل بھی نہیں رہتے۔ پہلے پہل موروں کو دماغ پر اثر ہوتا ہے، وہ ایک جگہ کھڑے گھومتے رہتے ہیں۔ گائوں کے رہائشیوں نے یہ بھی بتایا کہ علاقے میں محکمہ وائلڈ وائلف کے عملدار صرف معلومات لے کر چلے گئے ہیں پھر نہیں آئے۔ کسی سماجی تنظیم نے موروں کے علاج کے لیے کام نہیں کیا۔
تھرپارکر کی تحصیل ڈیپلو کے گائوں سجائی، ڈاہری، کیرلو، لسیو، ڈیرو میں سیکڑوں موروں میں شدید گرمی اور خوراک کی کمی کے باعث بیماری پھیل رہی ہے۔ دیہاتیوں کے مطابق یہ پراسرار بیماری مرغیوں کے بعد موروں میں پھیلی، 11 روز میں 30 سے زائد مور مرگئے۔ اس وقت میں گائوں سجائی میں 4 مور بیمار ہیں جنھیں دیہاتیوں نے گھروں میں رکھا ہوا ہے اور اپنے طور پر دیسی علاج کررہے ہیں۔
گائوں والوں کا کہنا ہے کہ مور بیماری کے باعث آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوجاتے ہیں اور چلنے پھرنے کے قابل بھی نہیں رہتے۔ پہلے پہل موروں کو دماغ پر اثر ہوتا ہے، وہ ایک جگہ کھڑے گھومتے رہتے ہیں۔ گائوں کے رہائشیوں نے یہ بھی بتایا کہ علاقے میں محکمہ وائلڈ وائلف کے عملدار صرف معلومات لے کر چلے گئے ہیں پھر نہیں آئے۔ کسی سماجی تنظیم نے موروں کے علاج کے لیے کام نہیں کیا۔