دروازہ کھولنے اور وزن اٹھانے والا سخت جان ڈرون تیار

اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے ایسے چھوٹے ڈرون بنائے ہیں جو خود سے کئی گنا وزن اٹھاسکتے ہیں

اسٹینفرڈ یونیورسٹی کا نیا اور حیرت انگیز ڈرون تین مختلف کام کرسکتا ہے (فوٹو: بشکریہ اسٹینفرڈ)

امریکی ماہرین نے کئی اہم روبوٹ اور ڈرون پر کام شروع کیا ہے ان میں سے ایک ڈرون دروازہ کھول سکتا ہے، خود سے زیادہ وزن اٹھاسکتا ہے اور کسی شے کو باندھ کر اسے کھینچ بھی سکتا ہے۔

معروف میگزین 'سائنس روبوٹکس' میں شائع تحقیقی مقالے کے مطابق ڈرون پر یہ انقلابی کام امریکی ریاست کیلی فورنیا کی اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے انجام دیا ہے اور اس میں بتدریج بہتری لائی جارہی ہے۔ ماہرین کے خیال میں ایسے ڈرون بہت سے کاموں کے لیے استعمال ہوسکتے ہیں۔

ویڈیو اور تصویر میں نظر آنے والا ڈرون اپنے وزن سے 40 گنا زائد وزن اٹھا سکتا ہے۔ یہ تنگ جگہوں پر جا کر بھاری اشیا کو ہٹا کر راستہ بناتا ہے اور بھاری اشیا کو کھینچ بھی سکتا ہے۔ یہاں تک کہ مشکل حالات میں رینگ بھی سکتا ہے۔ یہ سب کچھ اس کی چھوٹی جسامت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔


اگرچہ انہیں حادثات کی صورت میں تلاش اور مدد (سرچ اینڈ ریسکیو) کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن ڈرون وقتی طور پر بہت سی جگہوں پر کسی پتھر یا دیوار سے چپک کر بھی بہت سے کام کرسکتا ہے۔ اسے بنانے کے لیے چھپکلی سے مدد لی گئی ہے اور ہک کی طرح 32 ابھار لگائے گئے ہیں جو ڈرون کو ایک جگہ جم جانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

https://www.youtube.com/watch?time_continue=155&v=GEJhb93rKlU

ایک قسم کی بھڑ(ویسپ) کھانے پر منڈلاتی ہے اور جب وہ اسے لے کر اڑ نہیں سکتی تو کھانے کی شے کو گھسیٹ کر آگے لے جاتی ہے۔ اسی جانور کو دیکھتے ہوئے ماہرین نے ڈرون میں یہ خوبی بھی شامل کرنے کی کوشش کی جس میں انہیں کامیابی ملی ہے۔

روبوٹ کو 'فلائے کروٹگ' کا نام دیا گیا ہے یعنی یہ اڑ سکتا ہے، وزن کھینچ سکتا ہے اور رینگنے کا کام بھی کرتا ہے۔ اس کے نیچے ایک کیمرا لگا ہے جو زلزلے یا حادثے کے بعد پورے مقام کا احوال بتاتا ہے۔ اگر دروازہ بند ہو تو یہ اسے شناخت کرکے دروازے کا ہینڈل موڑ کر اسے کھول بھی سکتا ہے جس کا مظاہرہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے۔
Load Next Story