اوپن مارکیٹ میں ڈالر انٹربینک ریٹ سے 53 پیسے نیچے آگیا
انٹر بینک 20 پیسے بڑھ کر 132.23، اوپن مارکیٹ میں 10 پیسے کمی سے 131.70 پر آ گیا۔
انٹربینک مارکیٹ میں جمعرات کوایک بار پھر امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا رحجان غالب ہوگیا اور ڈالر کے انٹربینک ریٹ 20 پیسے کے اضافے سے 132روپے 23 پیسے کی سطح پرآگیا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیوں کے آغاز کے ساتھ ہی ڈالرنے دوبارہ اڑان بھرنے کی کوشش کی جس سے ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 132 روپے 55پیسے کی سطح تک پہنچ گئی تھی تاہم اختتامی لمحات ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں گراوٹ شروع ہوئی۔
نتیجتاً کاروبارکے اختتام پرڈالر کے انٹربینک ریٹ 20 پیسے کے اضافے سے133روپے23 پیسے بند ہوئے جبکہ اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 10 پیسے کی کمی سے 131 روپے 70 پیسے پر بند ہوئی۔ اس طرح سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر حیرت انگیز طور پر انٹربینک مارکیٹ کے مقابلے میں 53 پیسے کم ہوگئی۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے خریدار غائب ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے جمعرات کوایکس چینج کمپنیوں کی جانب سے8 ملین سرپلس ڈالر بینکوں کو سرینڈر کیے گئے۔
انھوں نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں 500 تا 1000 ڈالر کے درمیان کے خریداروں کی آمد ہوئی ہے اور ڈالر میں سرمایہ کاری کرنے والوں نے اسٹاک مارکیٹ کا رخ کر لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈالر میں سرمایہ کاری کرنے والے وزیراعظم پاکستان کے دورہ چین کا انتظار کر رہے ہیں لہذا وزیراعظم کے دورہ چین کے نتائج آنے تک اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کا شکار رہے گی۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیوں کے آغاز کے ساتھ ہی ڈالرنے دوبارہ اڑان بھرنے کی کوشش کی جس سے ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 132 روپے 55پیسے کی سطح تک پہنچ گئی تھی تاہم اختتامی لمحات ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں گراوٹ شروع ہوئی۔
نتیجتاً کاروبارکے اختتام پرڈالر کے انٹربینک ریٹ 20 پیسے کے اضافے سے133روپے23 پیسے بند ہوئے جبکہ اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 10 پیسے کی کمی سے 131 روپے 70 پیسے پر بند ہوئی۔ اس طرح سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر حیرت انگیز طور پر انٹربینک مارکیٹ کے مقابلے میں 53 پیسے کم ہوگئی۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے خریدار غائب ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے جمعرات کوایکس چینج کمپنیوں کی جانب سے8 ملین سرپلس ڈالر بینکوں کو سرینڈر کیے گئے۔
انھوں نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں 500 تا 1000 ڈالر کے درمیان کے خریداروں کی آمد ہوئی ہے اور ڈالر میں سرمایہ کاری کرنے والوں نے اسٹاک مارکیٹ کا رخ کر لیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈالر میں سرمایہ کاری کرنے والے وزیراعظم پاکستان کے دورہ چین کا انتظار کر رہے ہیں لہذا وزیراعظم کے دورہ چین کے نتائج آنے تک اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کا شکار رہے گی۔