سعودی پیکیج خوش آئند حالات سدھارنے میں ابھی وقت لگے گا ایکسپریس فورم

آئی ایم ایف سے کم قرضہ آسان شرائط پر ملے گا، معاشی بہتری کیلیے صنعتی پالیسی دی جائے، قیس اسلم

پیکیج سے ریلیف ملا، فائزہ امجد، کپیٹل مارکیٹ کو درست سمت دینا ہو گی، چین ملائیشیا سے اچھا رسپانس ملنے کی توقع ہے، علی ندیم۔ فوٹو: ایکسپریس

سعودی پیکیج سے ملک میں خوشی کی لہر آئی اور ملکی معیشت کی غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوا ہے، پیکیج سے نہ صرف ڈالر کی قیمت مستحکم ہوئی بلکہ تیل کے آنے کی صورت میں بجلی کی قیمت میں کمی کے امکانات بھی واضح ہیں۔

لگتا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان آئی ایم ایف سے جان چھڑانے کیلیے پرعزم ہیں تاہم صدیوں سے بگڑے ہوئے معاملات کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا، فی الحال کم قرضے کیلیے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا جو آسان شرائط پر ملے گا۔ انڈسٹری کو فروغ دیے بغیر ملک اپنے پاؤں پر کھڑا نہیں ہو سکتا لہٰذا درست سمت میں جانے کیلیے انڈسٹری پالیسی دینی چاہیے۔

ان خیالات کااظہار ماہرین معاشیات اور بزنس کمیونٹی کے نمائندوں نے ''سعودی پیکیج اور ملکی معاشی صورتحال'' کے حوالے سے ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔ فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سرانجام دیے۔


ماہر معاشیات ڈاکٹر قیس اسلم نے کہا کہ معاشی صورتحال بہتر کرنے کیلیے حکومت کو سب سے پہلے صنعتی پالیسی دینی چاہیے جسے برآمدات سے منسلک کیا جائے، ایسا کرنے سے ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ شرح نمو کا 66 فیصد سروس سیکٹر سے حاصل ہوتا ہے بیرون ملک کام کرنیوالے پاکستانی سالانہ 50 بلین ڈالر بھیجتے ہیں جس میں سے 14 بلین ڈالر جائز طریقے سے جبکہ 34بلین ڈالر ہنڈی کے ذریعے آتے ہیں۔ اس طرف توجہ دینے سے معاشی حالت بہتر ہوسکتی ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے نمائندہ راجہ حسن اختر نے کہا کہ مشکل حالات میں سعودی عرب نے ہمیں ایک باعزت پیکیج دیا ہے جس سے ڈالر نیچے آیا جبکہ تیل کے آنے کی صورت میںبجلی کی قیمتوں میں کمی کے امکانات واضح ہیں۔

ویمن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی صدر فائزہ امجد نے کہا کہ نئی حکومت کے آنے کے بعد سے ٹیکس و ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اضافے کے باعث لوگ پریشان تھے اورغیریقینی صورتحال تھی تاہم سعودی پیکیج سے ملک میں خوشی کی لہر آئی ہے، امید ہے حالات بہتری کی جانب جائیں گے۔

اسٹاک ایکسچینج کے نمائندہ علی ندیم نے کہا کہ پیکیج کے بعد سے بہتری آئی ہے، اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی دوسری بڑی حد تک گئی جبکہ ڈالر کی قیمت میں کمی آئی جو مثبت ہے۔ انھوں نے کہا کہ کپیٹل مارکیٹ کو درست سمت دینے کی ضرورت ہے،سرمایہ کاری کا طریقہ کار آسان بنا کر لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے ،سعودی عرب کے بعد وزیراعظم کے دورہ چین اور ملائشیا سے بھی بہتری کی توقع ہے، امید ہے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا۔
Load Next Story