ایران میں اعتدال پسندوں کی جیت ہوئی عالمی طاقتیں الزام تراشیاں بند کریں حسن روحانی
عوام کی فلاح وبہودکیلیےہرممکن اقدامات کروں گا،عالمی طاقتیں تہران کی عزت کریں، ایران کے نومنتخب صدر حسن روحانی۔
ایران کے نومنتخب صدر حسن روحانی نے عالمی طاقتوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایران کی عزت کریں، الزام تراشیوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔
صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حسن روحانی نے کہا کہ وہ ایرانی عوام کی فلاح وبہود کیلیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی طاقتیں ایران کی عزت کریں اور الزام تراشیوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔ روحانی نے انتخابات میں اپنی کامیابی کو انتہا پسندی کے خلاف اعتدال پسندی کی جیت قرار دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہاکہ 'وہ اقوام جو جمہوریت اور مذاکرات کی پرچار کرتی ہیں، ایران کے ساتھ عزت و احترام سے بات کریں اور اس کے حقوق کو تسلیم کریں۔ ایران کے نومنتخب صدر نے کامیابی پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔
اصلاح پسند رہنما حسن روحانی کی کامیابی کا اعلان ایرانی وزیرداخلہ مصطفی محمد نجار نے کیا۔ انھوں نے بتایا کہ 64 سالہ حسن روحانی کو انتخابات میں 50 فیصد سے زائد ووٹ ملے جبکہ ان کے مخالف امیدوار اور تہران کے میئر محمد باقر قالیباف کو15فیصد ووٹ ملے، وہ دوسرے نمبر پر رہے، حسن روحانی کو سابق صدر محمد خاتمی اور ہاشمی رفسنجانی کی حمایت حاصل تھی۔ ایرانی سپریم لیڈر 3 اگست کو انتخابات کی توثیق کریں گے جس کے بعد نگہبان شوریٰ سے حلف لیں گے۔ رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے حسن روحانی کو انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 'میں سب پر زور دیتا ہوں کہ نومنتخب صدر اور ان کے ساتھیوں کی مددکریں کیونکہ وہ پوری قوم کے صدر ہیں۔
صدارتی انتخاب میں حسن روحانی کی فتح کے بعد اسرائیلی وزیرِاعظم نے بین الاقوامی برادری کی طرف سے ایران کو جوہری پروگرام ترک کرنے کیلیے مسلسل دباؤ ڈالنے پر زور دیا۔ ادھر وائٹ ہائوس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ امریکا نو منتخب ایرانی حکومت سے جوہری معاملات کے سفارتی حل کیلیے براہ راست مذاکرات پرتیارہے۔ امید ہے کہ نومنتخب ایرانی حکومت عوام کی توقعات پر پورا اترے گی۔ بی بی سی کے مطابق ایران میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں اصلاح پسندوں کے حمایت یافتہ رہنما حسن روحانی کی کامیابی نے ملک میں حکمراں دائیں بازو کی اسٹیبلشمنٹ کوکئی ناپسندیدہ پیغامات دیے ہیں۔
صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حسن روحانی نے کہا کہ وہ ایرانی عوام کی فلاح وبہود کیلیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی طاقتیں ایران کی عزت کریں اور الزام تراشیوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔ روحانی نے انتخابات میں اپنی کامیابی کو انتہا پسندی کے خلاف اعتدال پسندی کی جیت قرار دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہاکہ 'وہ اقوام جو جمہوریت اور مذاکرات کی پرچار کرتی ہیں، ایران کے ساتھ عزت و احترام سے بات کریں اور اس کے حقوق کو تسلیم کریں۔ ایران کے نومنتخب صدر نے کامیابی پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔
اصلاح پسند رہنما حسن روحانی کی کامیابی کا اعلان ایرانی وزیرداخلہ مصطفی محمد نجار نے کیا۔ انھوں نے بتایا کہ 64 سالہ حسن روحانی کو انتخابات میں 50 فیصد سے زائد ووٹ ملے جبکہ ان کے مخالف امیدوار اور تہران کے میئر محمد باقر قالیباف کو15فیصد ووٹ ملے، وہ دوسرے نمبر پر رہے، حسن روحانی کو سابق صدر محمد خاتمی اور ہاشمی رفسنجانی کی حمایت حاصل تھی۔ ایرانی سپریم لیڈر 3 اگست کو انتخابات کی توثیق کریں گے جس کے بعد نگہبان شوریٰ سے حلف لیں گے۔ رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے حسن روحانی کو انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 'میں سب پر زور دیتا ہوں کہ نومنتخب صدر اور ان کے ساتھیوں کی مددکریں کیونکہ وہ پوری قوم کے صدر ہیں۔
صدارتی انتخاب میں حسن روحانی کی فتح کے بعد اسرائیلی وزیرِاعظم نے بین الاقوامی برادری کی طرف سے ایران کو جوہری پروگرام ترک کرنے کیلیے مسلسل دباؤ ڈالنے پر زور دیا۔ ادھر وائٹ ہائوس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ امریکا نو منتخب ایرانی حکومت سے جوہری معاملات کے سفارتی حل کیلیے براہ راست مذاکرات پرتیارہے۔ امید ہے کہ نومنتخب ایرانی حکومت عوام کی توقعات پر پورا اترے گی۔ بی بی سی کے مطابق ایران میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں اصلاح پسندوں کے حمایت یافتہ رہنما حسن روحانی کی کامیابی نے ملک میں حکمراں دائیں بازو کی اسٹیبلشمنٹ کوکئی ناپسندیدہ پیغامات دیے ہیں۔